قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: کِتَابُ التَّيَمَُ (بَابٌ فِيمَنْ يَغْتَسِلُ عِنْدَ كُلِّ وَاحِدَةٍ غُسْلًا)

حکم : صحیح (الألباني)

590. حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي رَافِعٍ عَنْ عَمَّتِهِ سَلْمَى عَنْ أَبِي رَافِعٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَافَ عَلَى نِسَائِهِ فِي لَيْلَةٍ وَكَانَ يَغْتَسِلُ عِنْدَ كُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْهُنَّ فَقِيلَ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا تَجْعَلُهُ غُسْلًا وَاحِدًا فَقَالَ هُوَ أَزْكَى وَأَطْيَبُ وَأَطْهَرُ

سنن ابن ماجہ: کتاب: تیمم کے احکام ومسائل (باب: ہر بیوی کے پاس جا کر غسل کرنا)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

590.

حضرت ابو رافع ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک رات تمام ازواج مطہرات رضی اللہ عنھن کے پاس گئے۔ آپ ان میں سے ہر ایک کے گھر میں غسل کرتے رہے۔ کسی نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! آپ ایک ہی غسل کیوں نہیں کر لیتے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اس (طریقے) میں صفائی، پاکیزگی اور طہارت زیادہ ہے۔