قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: کِتَابُ التَّيَمَُ (بَابُ مِنِ احْتَلَمَ وَلَمْ يَرَ بَلَلًا)

حکم : حسن (الألباني)

612. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ الْعُمَرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا اسْتَيْقَظَ أَحَدُكُمْ مِنْ نَوْمِهِ فَرَأَى بَلَلًا وَلَمْ يَرَ أَنَّهُ احْتَلَمَ اغْتَسَلَ وَإِذَا رَأَى أَنَّهُ قَدْ احْتَلَمَ وَلَمْ يَرَ بَلَلًا فَلَا غُسْلَ عَلَيْهِ

سنن ابن ماجہ: کتاب: تیمم کے احکام ومسائل (باب: جسے خواب میں احتلام ہو لیکن کپڑے گیلے نہ ہوں)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

612.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب کوئی شخص نیند سے بیدار ہو اور اسے (جسم یا کپڑوں پر) گیلا پن (مادہ منویہ) نظر آئے اور اسے خواب یاد نہ ہو، وہ غسل کرے اور اگر اسے محسوس ہو کہ اس نے خواب ( میں غسل واجب کرنے والا عمل) دیکھا ہے اور (بیدار ہونے پر) گیلا پن نظر نہ آئے تو اس پر کوئی غسل نہیں۔‘‘