تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) رکوع اور سجدے میں بہت سے اذکار مروی ہیں۔ ان میں سے ایک یہ بھی ہے۔ نمازی کو چاہیے کہ کبھی کوئی دعا پڑھ لے۔ کبھی کوئی۔
(2) سورۃ نصر میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے۔ ﴿فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَاسْتَغْفِرْهُ ۚ إِنَّهُ كَانَ تَوَّابًا﴾ (النصر:3) ’’اپنے رب کی تعریف کے ساتھ اس کی پاکیزگی بیان کیجئے۔ اور اس سے مغفرت کا سوال کیجئے۔ بے شک وہ توبہ قبول کرنے والا ہے۔‘‘ رسول اللہ ﷺنے اس حکم کی تعمیل اس طرح کی کہ رکوع اور سجدے میں مذکورہ بالا دعا بار بار پڑھتے رہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجاه وكذا أبو عوانة
في صحاحهم ) .
إسناده: حدثنا عثمان بن أبي شيبة: ثنا جرير عن منصور عن أبي الضحَى
عن مسروق عن عائشة.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله ثقات على شرط الشيخين؛ وقد أخرجاه
كما يأتي.
والحديث أخرجه أحمد (6/43) : ثنا جرير... به.
ثم أخرجه مسلم (2/50) ، وأبو عوانة (2/186- 187) ، وابن ماجه
(1/289) ، والبيهقي (09/12) من طرق أخرى عن جرير... به.
وأخرجه البخاري (2/131 و 135) ، ومسلم وأبو عوانة، والنسائي (1/168-
169 و 169) ، والطحاوي (1/137) ، وأحمد (6/49 و 100 و 190) من طرق
أخرى عن منصور... به.