قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابُ فَضْلِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِؓ)

حکم : صحیح (الألباني)

94. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا نَفَعَنِي مَالٌ قَطُّ، مَا نَفَعَنِي مَالُ أَبِي بَكْرٍ» قَالَ: فَبَكَى أَبُو بَكْرٍ، وَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَلْ أَنَا وَمَالِي إِلَّا لَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ

سنن ابن ماجہ: کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (

باب: حضرت ابو بکر صدیق ؓ کے فضائل ومناقب

) تمہید باب

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

94.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مجھے کبھی کسی مال سے اس قدر فائدہ حاصل نہیں ہوا جس قدر ابو بکر کے مال سے مجھے فائدہ حاصل ہوا ہے۔‘‘ حضرت ابو بکر (یہ سن کر) آبدیدہ ہو گئے اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں بھی اور میرا مال بھی آپ ہی کے لئے توہے۔