1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ المِجَنِّ وَمَنْ يَتَّرِسُ بِتُرْسِ صَاحِبِهِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2905. حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن سفيان، قال: حدثني سعد بن إبراهيم، عن عبد الله بن شداد، عن علي، ح حدثنا قبيصة، حدثنا سفيان، عن سعد بن إبراهيم، قال: حدثني عبد الله بن شداد، قال سمعت عليا رضي الله عنه، يقول: ما رأيت النبي صلى الله عليه وسلم يفدي رجلا بعد سعد سمعته يقول: «ارم فداك أبي وأمي»

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان باب : ڈھال کا بیان اور جو اپنے ساتھی کی ڈھال کو استعمال کرے اس کا بیان

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2905. حضرت علی  ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں نے حضرت سعد بن ابی وقاص  ؓ کے بعد کسی شخص کو نہیں دیکھا جس کےمتعلق نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہوکہ میرے ماں باپ تجھ پر فدا ہوں۔ میں نے آپ ﷺ کو ان کے متعلق فرماتے ہوئے سنا: ’’اے سعد!تیر مارو تم پر میرے ماں باپ فدا ہوں۔‘‘

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ:{إِذْ هَمَّتْ طَائِفَتَانِ مِنْكُمْ أَنْ تَفْشَلاَ وَاللَّهُ وَلِيُّهُمَا وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ المُؤْمِنُونَ} [آل عمران: 122])

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4055. حدثني عبد الله بن محمد حدثنا مروان بن معاوية حدثنا هاشم بن هاشم السعدي قال سمعت سعيد بن المسيب يقول سمعت سعد بن أبي وقاص يقول نثل لي النبي صلى الله عليه وسلم كنانته يوم أحد فقال ارم فداك أبي وأمي

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں باب:” جب تم میں سے دو جماعتیں ایسا ارادہ کر بیٹھتی تھیں کہ ہمت ہار دیں ، حالانکہ اللہ دونوں کا مدد گار تھا اور ایماندار وں کو تو اللہ پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔ “ ( آل عمران : 122 )

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4055. حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے اُحد کی جنگ میں میرے لیے اپنے ترکش سے تمام تیر نکال کر رکھ دیے اور فرمایا: ’’ان پر تیروں کی بارش کرو، میرے ماں باپ تجھ پر قربان ہوں۔‘‘

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ:{إِذْ هَمَّتْ طَائِفَتَانِ مِنْكُمْ أَنْ تَفْشَلاَ وَاللَّهُ وَلِيُّهُمَا وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ المُؤْمِنُونَ} [آل عمران: 122])

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4059. حدثنا يسرة بن صفوان حدثنا إبراهيم عن أبيه عن عبد الله بن شداد عن علي رضي الله عنه قال ما سمعت النبي صلى الله عليه وسلم جمع أبويه لأحد إلا لسعد بن مالك فإني سمعته يقول يوم أحد يا سعد ارم فداك أبي وأمي

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں باب:” جب تم میں سے دو جماعتیں ایسا ارادہ کر بیٹھتی تھیں کہ ہمت ہار دیں ، حالانکہ اللہ دونوں کا مدد گار تھا اور ایماندار وں کو تو اللہ پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔ “ ( آل عمران : 122 )

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4059. حضرت علی ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ کو سعد بن مالک ؓ کے سوا کسی کے متعلق یہ فرماتے ہوئے نہیں سنا کہ آپ نے اپنے والدین کو جمع کیا ہو۔ میں نے اُحد کے دن آپ ﷺ کو یہ کہتے ہوئے سنا: ’’اے سعد! خوب تیر چلاؤ، میرے ماں باپ تم پر فدا ہوں۔‘‘

5 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فِي فَضْلِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍؓ)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

2411. حدثنا منصور بن أبي مزاحم، حدثنا إبراهيم يعني ابن سعد، عن أبيه، عن عبد الله بن شداد، قال: سمعت عليا، يقول: ما جمع رسول الله صلى الله عليه وسلم، أبويه لأحد، غير سعد بن مالك، فإنه جعل يقول له يوم أحد: «ارم فداك أبي وأمي»

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب باب: حضرت سعد بن ابی وقاصؓ کے فضائل

١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

2411. منصور بن ابی مزاحم نے کہا: ہمیں ابرا ہیم بن سعد نے اپنے والد سے حدیث بیان کی، انھوں نے عبد اللہ بن شداد سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، کہ حضرت سعد بن مالک (سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کے سوا رسول اللہ ﷺ نے کسی کے لیے اکٹھا اپنے ماں باپ کا نام نہیں لیا۔ جنگ اُحد کے دن آپﷺ بار بار ان سے کہہ رہے تھے۔ ’’تیر چلا ؤ تم پرمیرے ماں باپ فدا ہوں۔‘‘

6 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فِي فَضْلِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍؓ)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

2412.02. حدثنا محمد بن عباد، حدثنا حاتم يعني ابن إسماعيل، عن بكير بن مسمار، عن عامر بن سعد، عن أبيه، أن النبي صلى الله عليه وسلم جمع له أبويه يوم أحد قال: كان رجل من المشركين قد أحرق المسلمين، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: «ارم فداك أبي وأمي» قال فنزعت له بسهم ليس فيه نصل، فأصبت جنبه فسقط، فانكشفت عورته فضحك رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى نظرت إلى نواجذه

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب باب: حضرت سعد بن ابی وقاصؓ کے فضائل

١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

2412.02. عامر بن سعد نے اپنے والد سے روایت کی، کہ جنگ اُحد کےدن رسول اللہ ﷺ نے ان کے لیے ایک ساتھ اپنے ماں باپ کا نام لیا۔ مشرکوں میں سے ایک شخص نے مسلمانوں کو جلا ڈالا تھا تو نبی ﷺ نے سعد سے کہا: ’’تیر چلاؤ تم پرمیرے ماں باپ فدا ہوں!‘‘ حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں نے اس کے لیے (ترکش سے) ایک تیر کھینچا، اس کے پرَ ہی نہیں تھے۔ میں نے وہ اس کے پہلو میں مارا تو وہ گر گیا اور اس کی شرمگاہ (بھی ) کھل گئی تو (اس کے اس طرح گرنے پر) رسول اللہ ﷺ ہنس پڑے، یہاں تک کے مجھے آپ کی داڑھیں نظر آنے لگیں (آپ ﷺ کھل کھلا کر ہنسے۔)

7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْآدَابِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي​)

منکربذکر الغلام الحزور

2829. حدثنا الحسن بن الصباح البزار حدثنا سفيان عن ابن جدعان ويحيى بن سعيد سمعا سعيد بن المسيب يقول قال علي ما جمع رسول الله صلى الله عليه وسلم أباه وأمه لأحد إلا لسعد بن أبي وقاص قال له يوم أحد ارم فداك أبي وأمي وقال له ارم أيها الغلام الحزور وفي الباب عن الزبير وجابر قال أبو عيسى هذا حديث حسن صحيح وقد روي من غير وجه عن علي وقد روى غير واحد هذا الحديث عن يحيى بن سعيد عن سعيد بن المسيب عن سعد بن أبي وقاص قال جمع لي رسول الله صلى الله عليه وسلم أبويه يوم أحد قال ارم فداك أبي وأمي

جامع ترمذی : کتاب: آداب واحکام کا بیان باب: "میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں" کہنے کابیان​

٢. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی)

2829. سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ علی ؓ نے کہا: رسول اللہ ﷺ اپنے والد اور اپنی ماں کو سعد بن ابی وقاص ؓ کے سواکسی کے لیے جمع نہیں کیا۔ جنگ احد میں آپ نے ان سے کہا: ''تیرچلاؤ، تم پر میرے ماں باپ قربان ہوں''، اورآپ نے ان سے یہ بھی کہا:'' اے بہادر قوی جوان! تیر چلاتے جاؤ''۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- یہ حدیث علی سے متعدد سندوں سے روایت کی گئی ہے، ۳-اس حدیث کومتعدد لوگوں نے یحییٰ بن سعید سے، یحییٰ نے سعید بن مسیب سے ، سعید بن مسیب نے سعد بن ابی وقاص سے روایت کیا ہے۔ انہوں نے کہا احد کی لڑائی کے دن رسول اللہ ﷺ نے میرے لیے اپنے والدین کو یکجا کردیا ۔ آپ نے...

8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍؓ وَاسْمُ أَبِي وَقَّاصٍ مَالِكُ بْنُ وَهِيبٍ)

صحیح

3753. حدثنا الحسن بن الصباح البزار حدثنا سفيان بن عيينة عن علي بن زيد ويحيى بن سعيد سمعا سعيد بن المسيب يقول قال علي ما جمع رسول الله صلى الله عليه وسلم أباه وأمه لأحد إلا لسعد قال له يوم أحد ارم فداك أبي وأمي وقال له ارم أيها الغلام الحزور قال أبو عيسى هذا حديث حسن صحيح وقد روى غير واحد هذا الحديث عن يحيى بن سعيد عن سعيد بن المسيب عن سعد

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں باب: سعد بن ابی وقاصؓ کے مناقب

٢. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی)

3753. علی بن زید اور یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ ان دونوں نے سعید بن مسیب کو کہتے ہوئے سنا کہ علی ؓ نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے سعد کے علاوہ کسی اور کے لیے اپنے باپ اور ماں کو جمع نہیں کیا۱؎، احد کے دن آپﷺ نے سعد سے فرمایا: ’’تم تیر مارو میرے باپ اور ماں تم پر فدا ہوں، تم تیرمارو اے جوان پٹھے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ یہ حدیث متعدد لوگوں سے روایت کی گئی ہے ان سب نے اسے یحییٰ بن سعید سے،اور یحییٰ نے سعید بن مسیب کے واسطہ سے سعد ؓ سے روایت کی ہے۔