تشریح:
وضاحت:
۱؎: زبیربن عوام رضی اللہ عنہ کے مناقب میں گزرا کہ ان کے لیے بھی اللہ کے رسولﷺ نے (فِدَاكَ اَبِیْ وَاُمِّیْ)، کہا، دونوں میں یہ تطبیق دی جاتی ہے کہ علی رضی اللہ عنہ کو زبیر کے بارے میں یہ معلوم نہیں تھا، یا یہ مطلب ہے کہ احد کے دن کسی اور کے لیے آپﷺ نے ایسا نہیں کہا۔
نوٹ: ( متن میں (اَلْغَلاَمُ الحَزَوَّر) کا ذکر منکر ہے، سند میں حسن بن الصباح البزار راوی کے بارے میں ابن حجر کہتے ہیں: صدوق ہیں یعنی ثقہ ہیں، اور حدیث بیان کرنے میں وہم کا شکارہو جاتے ہیں،اور (اَلْغَلاَمُ الحَزَوَّر) کی زیادتی اس کی دلیل ہے)۔