1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَيْض (بَابُ الطِّيبِ لِلْمَرْأَةِ عِنْدَ غُسْلِهَا مِنَ ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

313. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الوَهَّابِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حَفْصَةَ، قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: أَوْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: «كُنَّا نُنْهَى أَنْ نُحِدَّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلاَثٍ، إِلَّا عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، وَلاَ نَكْتَحِلَ وَلاَ نَتَطَيَّبَ وَلاَ نَلْبَسَ ثَوْبًا مَصْبُوغًا، إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ، وَقَدْ رُخِّصَ لَنَا عِنْدَ الطُّهْرِ إِذَا اغْتَسَلَتْ إِحْدَانَا مِنْ مَحِيضِهَا فِي نُبْذَةٍ مِنْ كُسْتِ أَظْفَارٍ، وَكُنَّا نُنْهَى عَنِ اتِّبَاعِ الجَنَ...

صحیح بخاری:

کتاب: حیض کے احکام و مسائل

(

باب: عورت حیض کے غسل میں خوشبو استعمال کرے

)

313.

حضرت ام عطیہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ہمیں کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ کرنے سے روکا جاتا تھا، سوائے شوہر کےکہ اس کے معاملے میں چار ماہ دس دن تک سوگ کا حکم تھا، نیز یہ بھی حکم تھا کہ اس دوران میں ہم نہ سرمہ لگائیں، نہ خوشبو استعمال کریں اور نہ کوئی رنگین کپڑا پہنیں، مگر جس کپڑے کا دھاگا بناوٹ کے وقت ہی رنگا ہوا ہو۔ البتہ حیض سے فراغت کے وقت یہ اجازت تھی کہ جب ہم میں سے کوئی غسل حیض کرے تو وہ کست أظفار (خوشبو) استعمال کرے۔ اس کے علاوہ ہمیں جنارے کے ساتھ جانے سے بھی روک دیا گیا تھا۔ اس حدیث کی روایت ہشام بن حسان نے حفصہ ...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ القُسْطِ لِلْحَادَّةِ عِنْدَ الطُّهْرِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5341. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الوَهَّابِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ: «كُنَّا نُنْهَى أَنْ نُحِدَّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلاَثٍ إِلَّا عَلَى زَوْجٍ، أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، وَلاَ نَكْتَحِلَ، وَلاَ نَطَّيَّبَ، وَلاَ نَلْبَسَ ثَوْبًا مَصْبُوغًا إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ، وَقَدْ رُخِّصَ لَنَا عِنْدَ الطُّهْرِ، إِذَا اغْتَسَلَتْ إِحْدَانَا مِنْ مَحِيضِهَا، فِي نُبْذَةٍ مِنْ كُسْتِ أَظْفَارٍ، وَكُنَّا نُنْهَى عَنِ اتِّبَاعِ الجَنَائِزِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان

(باب: زمانہ عدت میں حیض سے پاکی کے وقت عود کا استعم...)

5341.

سیدہ ام عطیہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا: ہمیں منع کیا جاتا تھا کہ کسی میت کا تین دن سے زیادہ سوگ منائیں سوائے خاوند کے کیونکہ اس کی عدت چار ماہ دس دن ہے نیز دوران سوگ میں نہ ہم سرمہ لگاتیں نہ خوشبو استعمال کرتیں اور نہ رنگا ہوا کپڑا ہی پہنتیں۔ ہاں وہ کپڑا استعمال کرنے کی اجازت تھی جس کا دھاگا بننے سے پہلے ہی سے رنگ دیا ہو۔ ہمیں اس کی بھی اجازت تھی کہ اگر کوئی حیض سے پاک ہوتی تو اظفار کی تھوڑی سے کستوری استعمال کرے، نیز ہمیں جنازے کے پیچھے جانے سے روکا جاتا تھا ابو عبداللہ (حضرت امام بخاری ؓ ) نے فرمایاٰ: ''القسط'' اور

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ تَلْبَسُ الحَادَّةُ ثِيَابَ العَصْبِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5342. حَدَّثَنَا الفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ: قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ أَنْ تُحِدَّ فَوْقَ ثَلاَثٍ إِلَّا عَلَى زَوْجٍ، فَإِنَّهَا لاَ تَكْتَحِلُ وَلاَ تَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا، إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ»...

صحیح بخاری:

کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان

(باب: سوگ والی عورت یمن کے دھاری دار کپڑے پہن سکتی ...)

5342.

سیدہ ام عطیہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”جو عورت اللہ پر ایمان اور روز آخرت پر یقین رجھتی ہے اس کے لیے شوہر کے علاوہ کسی بھی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ حلال نہیں۔ وہ سرمہ بھی نہ لگائے اور نہ رنگے ہوئے کپڑے استعمال کرے مگر سفید سیاہ دھاری دار کپڑے پہن سکتی ہے۔“

...

8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِيمَا تَجْتَنِبُهُ الْمُعْتَدَّةُ فِي عِدَّ...)

صحیح

2302. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ، حَدَّثَنِي هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ ح، وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْجَرَّاحِ الْقُهِسْتَانِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ بَكْرٍ السَّهْمِيَّ، عَنْ هِشَامٍ وَهَذَا لَفْظُ ابْنِ الْجَرَّاحِ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >لَا تُحِدُّ الْمَرْأَةُ فَوْقَ ثَلَاثٍ, إِلَّا عَلَى زَوْجٍ, فَإِنَّهَا تُحِدُّ عَلَيْهِ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، وَلَا تَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا، إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ، وَلَا تَكْتَحِلُ، وَ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: طلاق کے احکام و مسائل

(باب: عدت والی اپنے ایام عدت میں کن امور سے اجتناب ...)

2302.

سیدہ ام عطیہ‬ ؓ س‬ے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”عورت کسی (میت) پر تین دن سے زیادہ سوگ نہ کرے، سوائے شوہر کے۔ اس کے لیے چار ماہ دس دن سوگ کرے، کوئی رنگین کپڑا نہ پہنے مگر وہ کپڑا جس کی بنائی ہی رنگین دھاگوں سے ہو (یمنی دھاری دار چادر وغیرہ) نہ سرمہ لگائے نہ خوشبو استعمال کرے مگر حیض سے طہارت کے وقت معمولی قسط یا اظفار کی خوشبو استعمال کر سکتی ہے۔“ یعقوب نے «عصب» کی بجائے «مغسولا» کا لفظ استعمال کیا اور «ولا تختضب» کا...

9 سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ مَا تَجْتَنِبُ الْحَادَّةُ مِنْ الثِّيَابِ ا...)

صحیح

3534. أَخْبَرَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَحِدُّ امْرَأَةٌ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثٍ إِلَّا عَلَى زَوْجٍ فَإِنَّهَا تَحِدُّ عَلَيْهِ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا وَلَا تَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا وَلَا ثَوْبَ عَصْبٍ وَلَا تَكْتَحِلُ وَلَا تَمْتَشِطُ وَلَا تَمَسُّ طِيبًا إِلَّا عِنْدَ طُهْرِهَا حِينَ تَطْهُرُ نُبَذًا مِنْ قُسْطٍ وَأَظْفَارٍ...

سنن نسائی:

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل

(باب: سوگ کرنے والی عورت شوخ رنگ دار کپڑوں سے پرہیز...)

3534.

حضرت ام عطیہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’کوئی عورت کسی میت پر تین دن سے زائد سوگ نہ کرے‘ البتہ خاوند پر چار ماہ دس دن کرے۔ وہ کوئی شوخ رنگ دار کپڑا نہ پہنے۔ نہ دھاری دار کپڑا پہنے۔ نہ سرمہ ڈالے۔ نہ کنگھی کرے۔ نہ خوشبو لگائے مگر جب وہ حیض سے پاک ہو تو کچھ قسط یا اظفار خوشبو لگاسکتی ہے۔‘‘

...

10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ هَلْ تُحِدُّ الْمَرْأَةُ عَلَى غَيْرِ زَوْجِ...)

صحیح

2087. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُحِدُّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثٍ، إِلَّا امْرَأَةٌ تُحِدُّ عَلَى زَوْجِهَا أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، وَلَا تَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا، إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ، وَلَا تَكْتَحِلُ، وَلَا تَطَيَّبُ إِلَّا عِنْدَ أَدْنَى طُهْرِهَا، بِنُبْذَةٍ مِنْ قُسْطٍ، أَوْ أَظْفَارٍ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل

(باب: کیا عورت خاوند کے علاوہ کسی اور کا سوگ بھی کر...)

2087.

حضرت ام عطیہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: عورت کسی فوت ہونے والے پر تین دن سے زیادہ سوگ نہ کرے، مگر بیوی اپنے خاوند پر چار مہینے دس دن سوگ کرے۔ (اس دوران میں) وہ رنگین کپڑا نہ پہنے، مگر کچھ سفید کچھ رنگین کپڑا پہن سکتی ہے، اور سرمہ نہ لگائے، اور خوشبو نہ لگائے مگر (ماہواری سے فارغ ہو کر) غسل کے موقع پر تھوڑی سی عود ہندی یا اظفار خوشبو استعمال کر لے۔

...