1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابٌ:)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2327. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ قَيْسٍ الْأَنْصَارِيِّ سَمِعَ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ قَالَ كُنَّا أَكْثَرَ أَهْلِ الْمَدِينَةِ مُزْدَرَعًا كُنَّا نُكْرِي الْأَرْضَ بِالنَّاحِيَةِ مِنْهَا مُسَمًّى لِسَيِّدِ الْأَرْضِ قَالَ فَمِمَّا يُصَابُ ذَلِكَ وَتَسْلَمُ الْأَرْضُ وَمِمَّا يُصَابُ الْأَرْضُ وَيَسْلَمُ ذَلِكَ فَنُهِينَا وَأَمَّا الذَّهَبُ وَالْوَرِقُ فَلَمْ يَكُنْ يَوْمَئِذٍ...

صحیح بخاری:

کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان

(

باب:

)

2327.

حضرت رافع بن خدیج  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ تمام اہل مدینہ سے ہمارے کھیت زیادہ تھے اور ہم زمین کو بایں شرط بٹائی پر دیا کرتے تھے کہ زمین کے ایک خاص حصے کی پیداوار مالک زمین کی ہوگی، چنانچہ کبھی ایسا ہوتا ہے کہ کھیت کے اس معین حصے پر آفت آجاتی اور باقی زمین کی پیداوار اچھی رہتی اور کبھی باقی کھیت پر آفت آجاتی اور معین قطعہ سالم رہتا بنا بریں ہمیں اس معاملے سے روک دیاگیا۔ اورسونے چاندی کے عوض (ٹھیکے پر) دینے کا تو اس وقت رواج ہی نہیں تھا۔

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ الشُّرُوطِ فِي المُزَارَعَ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2332. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ يَحْيَى سَمِعَ حَنْظَلَةَ الزُّرَقِيَّ عَنْ رَافِعٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنَّا أَكْثَرَ أَهْلِ الْمَدِينَةِ حَقْلًا وَكَانَ أَحَدُنَا يُكْرِي أَرْضَهُ فَيَقُولُ هَذِهِ الْقِطْعَةُ لِي وَهَذِهِ لَكَ فَرُبَّمَا أَخْرَجَتْ ذِهِ وَلَمْ تُخْرِجْ ذِهِ فَنَهَاهُمْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری:

کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان

(باب : بٹائی میں کون سی شرطیں لگانا مکروہ ہے)

2332.

حضرت رافع بن خدیج  ؓ سے روایت ہے کہ ہم مدینہ طیبہ میں سب سے بڑے زمیندار تھے۔ ہم میں سے ایک شخص اپنی زمین اس شرط پر بٹائی کے لیے دیتا تھا کہ زمین کایہ قطعہ میرے لیے اور اس ٹکڑے اور قطعے کی پیداوار تیرے لیے ہوگی۔ بسااوقات یہ قطعہ پیداوار دیتا اور دوسرے میں نہ ہوتی۔ تو نبی کریم ﷺ نے انھیں اس سے منع فرمادیا۔

...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابُ مَا كَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ يُوَاس...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2345. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنْتُ أَعْلَمُ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ الْأَرْضَ تُكْرَى ثُمَّ خَشِيَ عَبْدُ اللَّهِ أَنْ يَكُونَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَحْدَثَ فِي ذَلِكَ شَيْئًا لَمْ يَكُنْ يَعْلَمُهُ فَتَرَكَ كِرَاءَ الْأَرْضِ...

صحیح بخاری:

کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان

(

باب: نبی کریم ﷺ کے صحابہ کرام کھیتی باڑی میں ای...)

2345.

حضرت سالم سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ نے فرمایا: میں جانتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں زمین بٹائی پر دی جاتی تھی۔ پھر حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ  کو اندیشہ لاحق ہوا مبادا رسول اللہ ﷺ نے کوئی نیا حکم دیا ہو جس کی انھیں خبر نہ ہو، اس لیےانھوں نے زمین کرائے پر دینا ترک کردی۔

...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابُ كِرَاءِ الأَرْضِ بِالذَّهَبِ وَالفِضَّةِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2346. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَمَّايَ أَنَّهُمْ كَانُوا يُكْرُونَ الْأَرْضَ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَا يَنْبُتُ عَلَى الْأَرْبِعَاءِ أَوْ شَيْءٍ يَسْتَثْنِيهِ صَاحِبُ الْأَرْضِ فَنَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَقُلْتُ لِرَافِعٍ فَكَيْفَ هِيَ بِالدِّينَارِ وَالدِّرْهَمِ فَقَالَ رَافِعٌ لَيْسَ بِهَا بَأْسٌ بِالدِّينَارِ وَالدِّرْهَمِ وَقَالَ اللَّيْثُ وَكَانَ الَّذِي نُهِيَ عَنْ ذَلِكَ مَا لَوْ نَظَرَ فِيهِ ذَوُو الْف...

صحیح بخاری:

کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان

(

باب : نقدی لگان پر سونا چاندی کے بدل زمین دینا<...)

2346.

حضرت رافع بن خدیج  ؓ سے روایت ہے کہ میرے دونوں چچا (ظہیر اور مہیر رضوان اللہ عنھم اجمعین) نبی کریم ﷺ کے عہد مبارک میں زمین اس پیداوار کے عوض کا شت پر دیتے تھے جو کھالوں کے آس پاس اگتی یا اسی چیز کے عوض جسے مالک زمین مستثنیٰ کرلیتا تھا۔ نبی کریم ﷺ نے اس سے منع فرما دیا۔ (راوی حدیث حضرت حنظلہ کہتے ہیں:)میں نے حضرت رافع  ؓ سے دریافت کیا کہ درہم ودینار کے عوض زمین ٹھیکے پر دینا کیسا ہے؟تو انھوں نے فرمایا: درہم ودینار کے عوض زمین ٹھیکے پر دینے میں کوئی قباحت نہیں (ایک اور راوی حدیث) حضرت لیث کہتے ہیں: جس بٹائی سے منع کیا گیا ہے وہ یہ ہے کہ اگر اس میں حلال...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّرُوطِ (بَابُ الشُّرُوطِ فِي المُزَارَعَةِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2722. حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ حَنْظَلَةَ الزُّرَقِيَّ، قَالَ: سَمِعْتُ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: كُنَّا أَكْثَرَ الأَنْصَارِ حَقْلًا، فَكُنَّا نُكْرِي الأَرْضَ، فَرُبَّمَا أَخْرَجَتْ هَذِهِ، وَلَمْ تُخْرِجْ ذِهِ، فَنُهِينَا عَنْ ذَلِكَ وَلَمْ نُنْهَ عَنِ الوَرِقِ ...

صحیح بخاری:

کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان

(باب : مزارعت کی شرطیں جو جائز ہیں)

2722.

حضرت رافع بن خدیج  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: انصار مدینہ میں سے ہم لوگ سب سے زیادہ کھیتی باڑی کرنے والے تھے اور ہم زمین بٹائی پر دیتے تھے۔ اکثر ایسا ہوتا کہ کھیت کے ایک حصے میں پیداوار ہوتی اور دوسرےمیں نہ ہوتی، اس لیے ہمیں اس سے منع کر دیا گیا لیکن نقدی کے عوض کرائے پر دینے سے منع نہیں کیا گیا۔

...

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4012. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَنَّ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ قَالَ أَخْبَرَ رَافِعُ بْنُ خَدِيجٍ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ أَنَّ عَمَّيْهِ وَكَانَا شَهِدَا بَدْرًا أَخْبَرَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ كِرَاءِ الْمَزَارِعِ قُلْتُ لِسَالِمٍ فَتُكْرِيهَا أَنْتَ قَالَ نَعَمْ إِنَّ رَافِعًا أَكْثَرَ عَلَى نَفْسِهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(باب)

4012.

حضرت رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے، انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کو بتایا کہ ان کے دونوں چچا جو بدر کی جنگ میں شریک تھے انہوں نے انہیں خبر دی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے زرعی زمینوں کو ٹھیکے پر دینے سے منع فرمایا ہے۔ راوی حدیث نے حضرت سالم سے کہا کہ آپ تو زمین ٹھیکے پر دیتے ہیں؟ انہوں نے کہا: ہاں، لیکن رافع بن خدیج ؓ اپنے آپ پر سختی کرتے تھے۔

...