1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابٌ هَلْ يُرْشِدُ المُسْلِمُ أَهْلَ الكِتَابِ، أ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2936. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَمِّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَخْبَرَهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى قَيْصَرَ وَقَالَ: «فَإِنْ تَوَلَّيْتَ فَإِنَّ عَلَيْكَ إِثْمَ الأَرِيسِيِّينَ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : مسلمان اہل کتاب کو دین کی بات بتلائے یا ان کو قرآن سکھائے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2936. حضرت عبداللہ بن عباس  ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے (شاہ روم) قیصر کو خط لکھا: ’’اگرتو نے دعوت اسلام سے اعراض کیا تو عوام لوگوں کا گناہ بھی تیرے ذمہ ہوگا۔‘‘


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ كُتُبِ النَّبِيِّ ﷺ إِلَى مُلُوكِ الْكُفَّار...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1774. حَدَّثَنِي يُوسُفُ بْنُ حَمَّادٍ الْمَعْنِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ: «أَنَّ نَبِيَّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى كِسْرَى، وَإِلَى قَيْصَرَ، وَإِلَى النَّجَاشِيِّ، وَإِلَى كُلِّ جَبَّارٍ يَدْعُوهُمْ إِلَى اللهِ تَعَالَى»، وَلَيْسَ بِالنَّجَاشِيِّ الَّذِي صَلَّى عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: نبی اکرم ﷺ نے کافروں کے باد شاہوں کو اسلام کی دعوت دینے کے لیے خطوط لکھ بھیجے )

مترجم: MuslimWriterName

1774. عبدالاعلیٰ نے ہمیں سعید (بن ابی عروبہ) سے حدیث بیان کی، انہوں نے قتادہ سے اور انہوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ اللہ کے نبی ﷺ نے کسریٰ، قیصر، نجاشی اور ہر متکبر بادشاہ کو اللہ تعالیٰ کی طرف بلاتے ہوئے خطوط لکھ بھیجے، اور اس سے وہ نجاشی مراد نہیں جس کی نبی ﷺ نے نماز جنازہ پڑھائی۔ (اس کے بعد والے نجاشی کی طرف خط لکھا ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ كُتُبِ النَّبِيِّ ﷺ إِلَى مُلُوكِ الْكُفَّار...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1774.01. وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ الرُّزِّيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَطَاءٍ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ، وَلَمْ يَقُلْ وَلَيْسَ بِالنَّجَاشِيِّ الَّذِي صَلَّى عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: نبی اکرم ﷺ نے کافروں کے باد شاہوں کو اسلام کی دعوت دینے کے لیے خطوط لکھ بھیجے )

مترجم: MuslimWriterName

1774.01. عبدالوہاب بن عطاء نے سعید سے، انہوں نے قتادہ سے روایت کی، کہا: ہمیں حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ نے نبی ﷺ سے اسی کے مانند حدیث بیان کی، اور انہوں نے یہ نہیں کہا: اور یہ نجاشی وہ نہیں تھا جس کی نبی ﷺ نے نماز جنازہ پڑھائی تھی۔


5 صحيح مسلم: كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ (بَابٌ فِي اتِّخَاذِ النَّبِيِّ ﷺ خَاتَمًا لَمَّا أ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2092.04. حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ أَخِيهِ خَالِدِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ أَنْ يَكْتُبَ إِلَى كِسْرَى وَقَيْصَرَ وَالنَّجَاشِيِّ فَقِيلَ إِنَّهُمْ لَا يَقْبَلُونَ كِتَابًا إِلَّا بِخَاتَمٍ فَصَاغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا حَلْقَتُهُ فِضَّةً وَنَقَشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ...

صحیح مسلم : کتاب: لباس اور زینت کے احکام (باب: رسول اللہ ﷺ نے جب عجم(کے حکمرانوں) کی طرف خط لکھنے کاارادہ فرمایا تو آپ نے انگوٹھی بنوائی )

مترجم: MuslimWriterName

2092.04. خالد بن قیس نے قتادہ سے، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ نبی کریم ﷺ نے کسریٰ، قیصر اور نجاشی کی طرف خط لکھنے کا ارادہ فرمایا تو آپ سے عرض کی گئی کہ وہ لوگ صرف اس خط کو قبول کرتے ہیں جس پر مہر لگی ہو، اس پر رسول اللہ ﷺ نے مہر ڈھلوائی، وہ چاندی کی انگوٹھی تھی اور اس میں ’’محمد رسول اللہ‘‘ نقش کرایا۔ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الِاسْتِئْذَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي مُكَاتَبَةِ الْمُشْرِكِينَ​)

حکم: صحیح

2716. حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ حَمَّادٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ قَبْلَ مَوْتِهِ إِلَى كِسْرَى وَإِلَى قَيْصَرَ وَإِلَى النَّجَاشِيِّ وَإِلَى كُلِّ جَبَّارٍ يَدْعُوهُمْ إِلَى اللَّهِ وَلَيْسَ بِالنَّجَاشِيِّ الَّذِي صَلَّى عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ...

جامع ترمذی : كتاب: استئذان كے احکام ومسائل (باب: کفارو مشرکین سے خط وکتابت کرنے کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2716. انس بن مالک ؓ سے روایت ہے: رسول اللہ ﷺ نے اپنی وفات سے پہلے کسریٰ وقیصر، نجاشی اور سارے سرکش و متکبر بادشاہوں کو اللہ کی طرف دعوت دیتے ہوئے خطوط لکھ کر بھیجے۔ اس نجاشی سے وہ نجاشی (بادشاہ حبش اصحمہ) مراد نہیں ہے کہ جن کے انتقال پر نبی اکرم ﷺ نے نماز جنازہ پڑھی تھی۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔ ...