1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ (بَابُ القُرَّاءِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5004. حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنِي ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ وَثُمَامَةُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ مَاتَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَجْمَعْ الْقُرْآنَ غَيْرُ أَرْبَعَةٍ أَبُو الدَّرْدَاءِ وَمُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ وَزَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ وَأَبُو زَيْدٍ قَالَ وَنَحْنُ وَرِثْنَاهُ...

Sahi-Bukhari : Virtues of the Qur'an (Chapter: The Qurra from among the Companions of the Prophet (saws) )

مترجم: BukhariWriterName

5004. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے۔ انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے وفات پائی تو صرف چار صحابہ کرام قرآن کے حافظ تھے، ابو الدرداء، معاذ بن جبل، زید بن ثابت اور ابو زید ؓ۔ اور پھر ہم ابو زید ؓ کے وارث بنے (کیونکہ ان کی اپنی اولاد نہیں تھی جبکہ انس ؓ ان کے بھتیجے تھے)


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍؓ)

حکم: صحیح

3804. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عُمَيْرَةَ قَالَ لَمَّا حَضَرَ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ الْمَوْتُ قِيلَ لَهُ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَوْصِنَا قَالَ أَجْلِسُونِي فَقَالَ إِنَّ الْعِلْمَ وَالْإِيمَانَ مَكَانَهُمَا مَنْ ابْتَغَاهُمَا وَجَدَهُمَا يَقُولُ ذَلِكَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ وَالْتَمِسُوا الْعِلْمَ عِنْدَ أَرْبَعَةِ رَهْطٍ عِنْدَ عُوَيْمِرٍ أَبِي الدَّرْدَاءِ وَعِنْدَ سَلْمَانَ الْفَارِسِيِّ وَعِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَعِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ الَّذِي كَانَ يَهُودِيًّا فَأَسْلَ...

Tarimdhi : Chapters on Virtues (Chapter: The Virtues Of Abdullah bin Salam, May Allah Be Pleased With Him )

مترجم: TrimziWriterName

3804. یزید بن عمیرہ کہتے ہیں کہ جب معاذ بن جبل ؓ  کے مرنے کا وقت آیا تو ان سے کہا گیا: اے ابوعبدالرحمن! ہمیں کچھ وصیت کیجئے، تو انہوں نے کہا: مجھے بٹھاؤ، پھر بولے: علم اور ایمان دونوں اپنی جگہ پر قائم ہیں جو انہیں ڈھونڈے گا ضرور پائے گا، انہوں نے اسے تین بار کہا، پھر بولے: علم کو چارآدمیوں کے پاس ڈھونڈو: عویمر ابوالدرداء کے پاس، سلمان فارسی کے پاس، عبداللہ بن مسعود کے پاس اور عبداللہ بن سلام کے پاس، (جو یہودی تھے پھر اسلام لائے) کیوں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ’’وہ ان دس لوگوں میں سے ہیں جو جنتی ہیں‘‘۱؎۔ ...