1 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابُ فِي الرَّجُلِ يَأْكُلُ مِنْ مَالِ وَلَدِهِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

3528. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَمَّتِهِ أَنَّهَا سَأَلَتْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فِي حِجْرِي يَتِيمٌ أَفَآكُلُ مِنْ مَالِهِ فَقَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ أَطْيَبِ مَا أَكَلَ الرَّجُلُ مِنْ كَسْبِهِ وَوَلَدُهُ مِنْ كَسْبِهِ ...

Abu-Daud : Wages (Kitab Al-Ijarah) (Chapter: A Man Taking From His Son's Wealth )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

3528. عمارہ بن عمیر کی پھوپھی نے ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے پوچھا کہ ایک یتیم میری کفالت میں ہے، کیا میں اس کے مال میں سے کھا سکتی ہوں؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”انتہائی پاکیزہ مال جو انسان کھاتا ہے وہی ہے جو اس کی اپنی کمائی کا ہو، انسان کی اولاد اس کی اپنی کمائی ہی ہے۔“ ...


2 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابُ فِي الرَّجُلِ يَأْكُلُ مِنْ مَالِ وَلَدِهِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

3529. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْمَعْنَى قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ وَلَدُ الرَّجُلِ مِنْ كَسْبِهِ مِنْ أَطْيَبِ كَسْبِهِ فَكُلُوا مِنْ أَمْوَالِهِمْ قَالَ أَبُو دَاوُد حَمَّادُ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ زَادَ فِيهِ إِذَا احْتَجْتُمْ وَهُوَ مُنْكَرٌ ...

Abu-Daud : Wages (Kitab Al-Ijarah) (Chapter: A Man Taking From His Son's Wealth )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

3529. عمارہ بن عمیر اپنی والدہ سے، وہ ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت کرتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”آدمی کی اولاد اس کی اپنی کمائی ہے، بلکہ بہترین کمائی ہے، چنانچہ تم ان کے مالوں میں سے کھا سکتے ہو۔“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا کہ حماد بن ابی سلیمان نے اس روایت میں زیادہ کیا ہے۔ (تم ان کی کمائی کھا سکتے ہو) ”جب تم ضرورت مند ہو۔“ مگر یہ اضافہ منکر (ضعیف) ہے۔ ...


3 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابُ فِي الرَّجُلِ يَأْكُلُ مِنْ مَالِ وَلَدِهِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

3530. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْهَالِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا حَبِيبٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي مَالًا وَوَلَدًا وَإِنَّ وَالِدِي يَحْتَاجُ مَالِي قَالَ أَنْتَ وَمَالُكَ لِوَالِدِكَ إِنَّ أَوْلَادَكُمْ مِنْ أَطْيَبِ كَسْبِكُمْ فَكُلُوا مِنْ كَسْبِ أَوْلَادِكُمْ...

Abu-Daud : Wages (Kitab Al-Ijarah) (Chapter: A Man Taking From His Son's Wealth )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

3530. جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے، وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! میرے پاس مال ہے اور اولاد بھی، اور میرا والد میرے مال کا ضرورت مند رہتا (یعنی لیتا رہتا) ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم اور تمہارا مال تمہارے والد کا ہے۔ بیشک تمہاری اولادیں تمہاری بہترین کمائی ہیں، چنانچہ تم اپنی اولادوں کی کمائی سے کھا سکتے ہو۔“ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ الْوَالِدَ يَأْخُذُ مِنْ مَا...)

حکم: صحیح()(الألباني)

1358. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَمَّتِهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَطْيَبَ مَا أَكَلْتُمْ مِنْ كَسْبِكُمْ وَإِنَّ أَوْلَادَكُمْ مِنْ كَسْبِكُمْ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَى بَعْضُهُمْ هَذَا عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ وَأَكْثَرُهُمْ قَالُوا عَنْ عَمَّتِهِ عَنْ عَائِشَةَ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ...

Tarimdhi : The Chapters On Judgements From The Messenger of Allah (Chapter: What Has Been Related About The Father Can Take From The Wealth Of His Son )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی)

1358. ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:' سب سے پاکیزہ چیز جس کو تم کھاتے ہو تمہاری اپنی کمائی ہے اور تمہاری اولاد بھی تمہاری کمائی میں سے ہے' ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲-بعض لوگوں نے عمارہ بن عمیر سے اورعمارہ نے اپنی ماں سے اور ان کی ماں نے عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت کی ہے، لیکن اکثر راویوں نے'عن أمّه' کے بجائے' عن عمته' کہا ہے یعنی عمارہ بن عمیرنے اپنی پھوپھی سے اور انہوں نے عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت کی ہے،۳- اس باب میں جابر اور عبداللہ بن عمرو ؓم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۴- صحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم کا اسی پرعمل ہے۔ وہ کہتے ہ...


5 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابٌ أَيَّتُهُمَا الْيَدُ الْعُلْيَا)

حکم: صحیح()(الألباني)

2532. أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى قَالَ أَنْبَأَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زِيَادِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ جَامِعِ بْنِ شَدَّادٍ عَنْ طَارِقٍ الْمُحَارِبِيِّ قَالَ قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ عَلَى الْمِنْبَرِ يَخْطُبُ النَّاسَ وَهُوَ يَقُولُ يَدُ الْمُعْطِي الْعُلْيَا وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ أُمَّكَ وَأَبَاكَ وَأُخْتَكَ وَأَخَاكَ ثُمَّ أَدْنَاكَ أَدْنَاكَ مُخْتَصَرٌ...

Sunan-nasai : The Book of Zakah (Chapter: Which Of Them Is The Upper Hand? )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

2532. حضرت طارق محاربی ؓ سے مروی ہے کہ ہم مدینہ منورہ آئے تو رسول اللہﷺ منبر پر کھڑے لو گوں سے خطاب فرما رہے تھے۔ آپ فرما رہے تھے: ”دینے والے کا ہاتھ اونچا ہوتا ہے اور سب سے پہلے تو اسے دے جس کا تو ذمے دار ہے۔ اپنی ماں کو دے، اپنے باپ کو دے، اپنی بہن کو دے، اپنے بھائی کو دے، پھر اپنے قریبی رشتے دار کو دے، پھر اپنے پڑوسی کو دے۔“ یہ حدیث مختصر ہے۔ ...


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ الْحَثِّ عَلَى الْمَكَاسِبِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

2137. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَبِيبٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ أَطْيَبَ مَا أَكَلَ الرَّجُلُ مِنْ كَسْبِهِ، وَإِنَّ وَلَدَهُ مِنْ كَسْبِهِ» ...

Ibn-Majah : The Chapters on Business Transactions (Chapter: Encouragement To Earn A Living )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

2137. ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: انسان کا بہترین کھانا وہ ہے جو اسکی کمائی سے (حاصل) ہو۔ اور اس کی اولاد بھی اس کی کمائی ہے۔


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ مَا لِلرَّجُلِ مِنْ مَالِ وَلَدِهِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

2291. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي مَالًا وَوَلَدًا وَإِنَّ أَبِي يُرِيدُ أَنْ يَجْتَاحَ مَالِي فَقَالَ أَنْتَ وَمَالُكَ لِأَبِيكَ

Ibn-Majah : The Chapters on Business Transactions (Chapter: What A Man Is Entitled To Of His Son's Property )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

2291. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! میرے پاس کچھ مال ہے اور میری اولاد بھی ہے۔ اور میرا باپ میرا سارا مال لے لینا چاہتا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا: تو بھی اور تیرا مال بھی تیرے باپ ہی کا ہے۔


9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ مَا لِلرَّجُلِ مِنْ مَالِ وَلَدِهِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

2292. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى وَيَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا حَجَّاجٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ أَبِي اجْتَاحَ مَالِي فَقَالَ أَنْتَ وَمَالُكَ لِأَبِيكَ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَوْلَادَكُمْ مِنْ أَطْيَبِ كَسْبِكُمْ فَكُلُوا مِنْ أَمْوَالِکؑمْ...

Ibn-Majah : The Chapters on Business Transactions (Chapter: What A Man Is Entitled To Of His Son's Property )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

2292. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: میرے والد نے میرا سالا مال لے لیا ہے۔ تو آپ نے فرمایا: تو اور تیرا مال تیرے باپ کا ہے۔ اور رسول اللہ ﷺ نے یہ بھی فرمایا ہے: تمہاری اولاد تمہاری بہترین کمائی میں سے ہے، اس لیے ان کے مال سے کھا لیا کرو۔ ...