1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْوَصَايَا (بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّدَقَةِ عَنْ الْمَيِّتِ)

حکم: صحیح

2880. حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْمُؤَذِّنُ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ سُلَيْمَانَ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ الْعَلاَءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أُرَاهُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا مَاتَ الْإِنْسَانُ انْقَطَعَ عَنْهُ عَمَلُهُ إِلَّا مِنْ ثَلَاثَةِ أَشْيَاءَ مِنْ صَدَقَةٍ جَارِيَةٍ أَوْ عِلْمٍ يُنْتَفَعُ بِهِ أَوْ وَلَدٍ صَالِحٍ يَدْعُو لَهُ...

Abu-Daud : Wills (Kitab Al-Wasaya) (Chapter: What Has Been Related About Giving Charity On Behalf Of The Deceased )

مترجم: DaudWriterName

2880. سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”انسان جب فوت ہو جاتا ہے تو تین صورتوں کے علاوہ اس کے سب عمل منقطع ہو جاتے ہیں (اور وہ یہ ہیں) جاری رہنے والا صدقہ، وہ علم جس سے نفع اٹھایا جاتا رہے اور نیک اولاد جو اس کے لیے دعا کرتی رہے۔“


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَحْكَامِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ فِي الْوَقْفِ​)

حکم: صحیح

1376. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا مَاتَ الْإِنْسَانُ انْقَطَعَ عَمَلُهُ إِلَّا مِنْ ثَلَاثٍ صَدَقَةٌ جَارِيَةٌ وَعِلْمٌ يُنْتَفَعُ بِهِ وَوَلَدٌ صَالِحٌ يَدْعُو لَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

Tarimdhi : The Chapters On Judgements From The Messenger of Allah (Chapter: What Has Been Related About A Waqf )

مترجم: TrimziWriterName

1376. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب انسان مرجاتا ہے تو اس کے عمل کا سلسلہ بند ہوجاتا ہے سوائے تین چیزوں کے: ایک صدقہ جاریہ ۱؎ ہے، دوسرا ایسا علم ہے ۲؎ جس سے لوگ فائدہ اٹھائیں اور تیسرا نیک وصالح اولاد ہے ۳؎ جو اس کے لیے دعا کرے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...


3 سنن النسائي: كِتَابُ الْوَصَايَا (بابُ فَضْلِ الصَّدَقَةِ عَنْ الْمَيِّتِ)

حکم: صحیح

3659. أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ مَزْيَدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي الزُّهْرِيُّ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ اسْتَفْتَى سَعْدٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَذْرٍ كَانَ عَلَى أُمِّهِ فَتُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْضِهِ عَنْهَا...

Sunan-nasai : The Book of Wills (Chapter: The Virtue Of Charity Given On Behalf Of The Deceased )

مترجم: NisaiWriterName

3659. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا کہ حضرت سعد ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے اس نذر کے بارے میں پوچھا جو ان کی والدہ کے ذمے تھی اور وہ اسے پورا کرنے سے پہلے فوت ہوگئی تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم اس کی طرف سے ادا کردو۔“


4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابُ ثَوَابِ مُعَلِّمِ النَّاسَ الْخَيْرَ)

حکم: صحیح

241. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي كَرِيمَةَ الْحَرَّانِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحِيمِ قَالَ: حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ أَبِي أُنيْسَةَ، عَنْ زيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: خَيْرُ مَا يُخَلِّفُ الرَّجُلُ مِنْ بَعْدِهِ ثَلَاثٌ: وَلَدٌ صَالِحٌ يَدْعُو لَهُ، وَصَدَقَةٌ تَجْرِي يَبْلُغُهُ أَجْرُهَا، وَعِلْمٌ يُعْمَلُ بِهِ مِنْ بَعْدِهِ ....

Ibn-Majah : The Book of the Sunnah (Chapter: The Reward Of One Who Teaches The People )

مترجم: MajahWriterName

241. حضرت ابو قتادہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’انسان (مرنے کے بعد) اپنے پیچھے جو کچھ چھوڑ کر جاتا ہے ان میں سے بہترین چیزیں تین ہیں: نیک اولاد جو اس کے حق میں دعا کرے، صدقہ جاریہ جس کا ثواب اسے پہنچتا رہے، اور علم جس پر اس کے بعد عمل ہوتا رہے۔‘‘


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ صِلْ مَنْ كَانَ أَبُوكَ يَصِلُ)

حکم: ضعیف

3664. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ أَسِيدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ عُبَيْدٍ مَوْلَى بَنِي سَاعِدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي أُسَيْدٍ مَالِكِ بْنِ رَبِيعَةَ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ جَاءَهُ رَجُلٌ مِنْ بَنِي سَلَمَةَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَبَقِيَ مِنْ بِرِّ أَبَوَيَّ شَيْءٌ أَبَرُّهُمَا بِهِ مِنْ بَعْدِ مَوْتِهِمَا قَالَ نَعَمْ الصَّلَاةُ عَلَيْهِمَا وَالِاسْتِغْفَارُ لَهُمَا وَإِيفَاءٌ بِعُهُودِهِمَا مِنْ بَعْدِ مَوْتِهِمَا وَإِكْرَامُ صَدِيقِهِمَا وَصِلَةُ الرَّحِمِ الَّتِي لَا تُو...

Ibn-Majah : Etiquette (Chapter: Uphold ties with those whom your father used to uphold ties )

مترجم: MajahWriterName

3664. حضرت ابو اسید مالک بن ربیعہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم لوگ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر تھے کہ قبیلئہ بنو سلمہ کا ایک آدمی آیا اور عرض کیا: اے اللہ کے رسولﷺ! کیا میرے والدین سےحسن سلوک کی کوئی صورت باقی ہے جس کے ذریعے سے ان کی وفات کے بعد میں ان سے نیکی کرسکوں؟ آپﷺ نے فرمایا: ہاں، ان کے لئے دعا کرنا، ان کے لئے (اللہ سے) بخشش کی درخواست کرنا، ان کی وفات کے بعد ان کے وعدے پورے کرنا (جو زندگی میں پورے نہ کرسکے ہوں) ان کے دوستوں کا احترام کرنا اور ان رشہ داروں سے صلہ رحمی کرنا، جن سے تعلق صرف ان کے واسطے سے ہے۔ ...