1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَلاَ تَنْكِحُوا ا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5285. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، كَانَ إِذَا سُئِلَ عَنْ نِكَاحِ النَّصْرَانِيَّةِ وَاليَهُودِيَّةِ، قَالَ: إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ المُشْرِكَاتِ عَلَى المُؤْمِنِينَ، وَلاَ أَعْلَمُ مِنَ الإِشْرَاكِ شَيْئًا أَكْبَرَ مِنْ أَنْ تَقُولَ المَرْأَةُ: رَبُّهَا عِيسَى، وَهُوَ عَبْدٌ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ ...

Sahi-Bukhari : Divorce (Chapter: "Do not marry Al-Mushirkat till they believe..." )

مترجم: BukhariWriterName

5285. سدنا نافع سے روایت ہے کہ جب سیدنا ابن عمر ؓ سے نصرانیہ اور یہودیہ عورت سے نکاح کے متعلق سوال کیا جاتا تو وہ کہتے: یقیناً اللہ تعالٰی نے اہل ایمان کے لیے مشرک عورت سے نکاح حرام قرار دیا ہے اور میں اسے بڑا کوئی شرک نہیں جانتا کہ عورت کہے: اس کا رب عیسٰی ہے، حالانکہ وہ اللہ کے بندوں میں سے ایک بندہ ہیں۔ ...