2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ رَبْطِ الْأَسِيرِ وَحَبْسِهِ، وَجَوَازِ الْم...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1763.01. ح وحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ الْحَنَفِيُّ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنِي أَبُو زُمَيْلٍ هُوَ سِمَاكٌ الْحَنَفِيُّ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبَّاسٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمُ بَدْرٍ نَظَرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْمُشْرِكِينَ وَهُمْ أَلْفٌ، وَأَصْحَابُهُ ثَلَاثُ مِائَةٍ وَتِسْعَةَ عَشَرَ رَجُلًا، فَاسْتَقْبَلَ نَبِيُّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْقِبْلَةَ، ثُمَّ مَدَّ يَدَيْهِ، فَجَعَلَ يَهْتِفُ بِرَبِّهِ: «اللهُمَّ أَنْجِزْ لِي مَا وَعَدْتَنِي، اللهُمَّ آتِ م...

Muslim : The Book of Jihad and Expeditions (Chapter: Tying up and detaining captives, and the permissibility of releasing them without a ransom )

مترجم: MuslimWriterName

1763.01. رسول اللہ ﷺ نے مشرکین کی طرف دیکھا، وہ ایک ہزار تھے، اور آپ کے ساتھ تین سو انیس آدمی تھے، تو نبی ﷺ قبلہ رخ ہوئے، پھر اپنے ہاتھ پھیلائے اور بلند آواز سے اپنے رب کو پکارنے لگے: ’’اے اللہ! تو نے مجھ سے جو وعدہ کیا اسے میرے لیے پورا فرما۔ اے اللہ! تو نے جو مجھ سے وعدہ کیا مجھے عطا فرما۔ اے اللہ! اگر اہل اسلام کی یہ جماعت ہلاک ہو گئی تو زمین میں تیری بندگی نہیں ہو گی۔‘‘ آپ قبلہ رو ہو کر اپنے ہاتھوں کو پھیلائے مسلسل اپنے رب کو پکارتے رہے حتی کہ آپﷺ کی چادر آپ کے کندھوں سے گر گئی۔ اس پر حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ آپﷺ کے پاس آئے، چادر اٹھائ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي فِدَاءِ الْأَسِيرِ بِالْمَالِ)

حکم: حسن صحیح

2690. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَنْبَلٍ، قَالَ:، حَدَّثَنَا أَبُو نُوحٍ قَالَ، أَخْبَرَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ، قَالَ:، حَدَّثَنَا سِمَاكٌ الْحَنَفِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمُ بَدْرٍ فَأَخَذَ –يَعْنِي: النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- الْفِدَاءَ, أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: {مَا كَانَ لِنَبِيٍّ أَنْ يَكُونَ لَهُ أَسْرَى حَتَّى يُثْخِنَ فِي الْأَرْضِ- إِلَى قَوْلِهِ- لَمَسَّكُمْ فِيمَا أَخَذْتُمْ}[الأنفال: 67-68]، مِنَ الْفِدَاءِ، ثُمَّ أَحَلَّ لَهُمُ اللَّهُ الْغَنَائِمَ. قَالَ أَبو دَاود: سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ ...

Abu-Daud : Jihad (Kitab Al-Jihad) (Chapter: Regarding Ransoming Captives With Wealth )

مترجم: DaudWriterName

2690. سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے بیان کیا کہ جب بدر کا دن تھا اور نبی کریم ﷺ نے قیدیوں سے فدیہ لیا تو اﷲ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: {مَا كَانَ لِنَبِيٍّ أَنْ يَكُونَ لَهُ أَسْرَى حَتَّى يُثْخِنَ فِي الْأَرْضِ- إِلَى قَوْلِهِ- لَمَسَّكُمْ فِيمَا أَخَذْتُمْ} ”نبی کو مناسب نہیں کہ اس کے لیے قیدی ہوں یہاں تک کہ (دشمن کو) زمین میں اچھی طرح کچل لے، تم دنیا کا مال چاہتے ہو اور اﷲ آخرت چاہتا ہے، اور اﷲ غالب ہے حکمت والا ہے۔ اگر ﷲ کا فیصلہ پہلے سے لکھا ہوا نہ ہوتا تو جو کچھ تم نے (فدیہ) لیا ہے اس پر تمہیں بڑا عذاب پہنچتا۔“ پھر اللہ عز...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الأَنْفَالِ​)

حکم: ضعیف

3084. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ بَدْرٍ وَجِيءَ بِالْأَسَارَى قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَقُولُونَ فِي هَؤُلَاءِ الْأَسَارَى فَذَكَرَ فِي الْحَدِيثِ قِصَّةً طَوِيلَةً فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَنْفَلِتَنَّ مِنْهُمْ أَحَدٌ إِلَّا بِفِدَاءٍ أَوْ ضَرْبِ عُنُقٍ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلَّا سُهَيْلَ ابْنَ بَيْضَاءَ فَإِنِّي قَدْ سَمِعْتُهُ يَذْكُرُ الْإِسْ...

Tarimdhi : Chapters on Tafsir (Chapter: Regarding Surat Al-A nfal )

مترجم: TrimziWriterName

3084. عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں: جب بدر کی لڑائی ہوئی اور قیدی پکڑ کر لائے گئے تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیدیوں کے بارے میں تم لوگ کیا کہتے ہو؟‘‘ پھر راوی نے حدیث میں اصحاب رسول صلی الله علیہ وسلم کے مشوروں کا طویل قصہ بیان کیا، رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بغیر فدیہ کے کسی کو نہ چھوڑا جائے، یا اس کی گردن اڑا دی جائے‘‘۔ عبداللہ بن مسعود کہتے ہیں: میں نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! سہیل بن بیضاء کو چھوڑ کر، اس لیے کہ میں نے انہیں اسلام کی باتیں کرتے ہوئے سنا ہے۔ (مجھے توقع ہے کہ وہ ا...