قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ (بَابُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْجُمُعَةِ)

حکم : صحیح 

1129. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ عَطَاءِ بْنِ أَبِي الْخُوَارِ، أَنَّ نَافِعَ ابْنَ جُبَيْرٍ، أَرْسَلَهُ إِلَى السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ ابْنَ أُخْتِ نَمِرٍ, يَسْأَلُهُ عَنْ شَيْءٍ رَأَى مِنْهُ مُعَاوِيَةُ فِي الصَّلَاةِ؟ فَقَالَ: صَلَّيْتُ مَعَهُ الْجُمُعَةَ فِي الْمَقْصُورَةِ، فَلَمَّا سَلَّمْتُ قُمْتُ فِي مَقَامِي، فَصَلَّيْتُ، فَلَمَّا دَخَلَ أَرْسَلَ إِلَيَّ فَقَالَ: لَا تَعُدْ لِمَا صَنَعْتَ, إِذَا صَلَّيْتَ الْجُمُعَةَ فَلَا تَصِلْهَا بِصَلَاةٍ حَتَّى تَكَلَّمَ، أَوْ تَخْرُجَ, فَإِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِذَلِكَ, أَنْ لَا تُوصَلَ صَلَاةٌ بِصَلَاةٍ، حَتَّى يَتَكَلَّمَ أَوْ يَخْرُجَ.

مترجم:

1129.

جناب عمر بن عطاء بن ابی الخوار سے روایت ہے کہ جناب نافع بن جبیر نے ان کو نمر کے بھانجے جناب سائب بن یزید کے پاس بھیجا، یہ پوچھنے کے لیے کہ وہ کیا بات تھی جو سیدنا معاویہ ؓ نے ان سے نماز میں دیکھی تھی۔ تو انہوں نے کہا: میں نے سیدنا معاویہ ؓ کی معیت میں ان کے مقصورہ میں جمعہ کی نماز پڑھی، سلام کے بعد میں اپنی جگہ پر کھڑا ہو گیا اور نماز پڑھی۔ جب وہ اپنی منزل میں آئے تو مجھے بلوایا اور کہا: جو کچھ تم نے کیا ہے ایسے پھر مت کرنا، جب تم جمعہ پڑھو تو اسے نماز کے ساتھ مت ملاؤ، حتیٰ کہ بات کر لو یا وہاں سے چلے جاؤ۔ بلاشبہ نبی کریم ﷺ نے اس کا حکم دیا ہے کہ ایک نماز کو دوسری نماز کے ساتھ نہ ملایا جائے، حتیٰ کہ تم کوئی بات کر لو یا وہاں سے نکل جاؤ۔