قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّطَوُّعِ (بَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ التَّطَوُّعِ وَرَكَعَاتِ السُّنَّةِ)

حکم : صحیح 

1251. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ ح و حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْمَعْنَى عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ التَّطَوُّعِ فَقَالَتْ كَانَ يُصَلِّي قَبْلَ الظُّهْرِ أَرْبَعًا فِي بَيْتِي ثُمَّ يَخْرُجُ فَيُصَلِّي بِالنَّاسِ ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى بَيْتِي فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَكَانَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ الْمَغْرِبَ ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى بَيْتِي فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَكَانَ يُصَلِّي بِهِمْ الْعِشَاءَ ثُمَّ يَدْخُلُ بَيْتِي فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَكَانَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ تِسْعَ رَكَعَاتٍ فِيهِنَّ الْوِتْرُ وَكَانَ يُصَلِّي لَيْلًا طَوِيلًا قَائِمًا وَلَيْلًا طَوِيلًا جَالِسًا فَإِذَا قَرَأَ وَهُوَ قَائِمٌ رَكَعَ وَسَجَدَ وَهُوَ قَائِمٌ وَإِذَا قَرَأَ وَهُوَ قَاعِدٌ رَكَعَ وَسَجَدَ وَهُوَ قَاعِدٌ وَكَانَ إِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ يَخْرُجُ فَيُصَلِّي بِالنَّاسِ صَلَاةَ الْفَجْرِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

مترجم:

1251.

عبداللہ بن شقیق کہتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے رسول اللہ ﷺ کے نوافل کے متعلق معلوم کیا تو انہوں نے کہا: ”آپ ﷺ ظہر سے پہلے میرے گھر میں چار رکعتیں پڑھتے تھے۔ پھر تشریف لے جاتے اور لوگوں کو نماز پڑھاتے۔ پھر میرے گھر میں لوٹ آتے اور دو رکعتیں پڑھتے۔ اور آپ لوگوں کو مغرب کی نماز پڑھاتے، پھر میرے گھر میں لوٹ آتے اور دو رکعتیں پڑھتے۔ اور آپ انہیں عشاء کی نماز پڑھاتے، پھر میرے گھر تشریف لاتے اور دو رکعتیں پڑھتے اور آپ ﷺ رات میں نو رکعات پڑھتے ان میں وتر (بھی) ہوتا۔ آپ ﷺ ایک لمبی رات کھڑے ہو کر نماز پڑھتے اور ایک لمبی رات بیٹھ کر نماز پڑھتے۔ جب آپ ﷺ کھڑے ہو کر قراءت کرتے تو رکوع بھی کھڑے ہو کر کرتے اور سجدہ کرتے اور جب آپ ﷺ بیٹھ کر قراءت کرتے تو رکوع بھی بیٹھ کر ہی کرتے اور سجدہ کرتے اور جب فجر طلوع ہو جاتی تو دو رکعتیں پڑھتے، پھر آپ ﷺ (مسجد) میں تشریف لے جاتے اور لوگوں کو فجر کی نماز پڑھاتے۔