موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّطَوُّعِ (بَابُ مَا يُؤْمَرُ بِهِ مِنْ الْقَصْدِ فِي الصَّلَاةِ)
حکم : صحیح
1369 . حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >اكْلَفُوا مِنَ الْعَمَلِ مَا تُطِيقُونَ,فَإِنَّ اللَّهَ لَا يَمَلُّ حَتَّى تَمَلُّوا، وَإِنَّ أَحَبَّ الْعَمَلِ إِلَى اللَّهِ أَدْوَمُهُ وَإِنْ قَلَّ<. وَكَانَ إِذَا عَمِلَ عَمَلًا أَثْبَتَهُ.
سنن ابو داؤد:
کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل
باب: نماز (اور دیگر عبادات )میں میانہ روی اختیارکرنے کا حکم
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
1369. ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”عمل اسی قدر اختیار کرو جس کی تم میں طاقت ہو کیونکہ اللہ عزوجل (تمہیں ثواب دینے سے) نہیں اکتاتا، حتیٰ کہ تم ہی (عمل سے) اکتا جاؤ۔ بلاشبہ اللہ عزوجل کو وہی عمل محبوب ہے جو ہمیشہ ہو اگرچہ تھوڑا ہی ہو۔“ اور نبی کریم ﷺ جب کوئی عمل اختیار کرتے تو اس پر ہمیشگی کرتے تھے۔