قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ (بَابٌ فِي المُعَوَّذَتَينِ)

حکم : صحیح 

1462. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ الْقَاسِمِ مَوْلَى مُعَاوِيَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ كُنْتُ أَقُودُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاقَتَهُ فِي السَّفَرِ فَقَالَ لِي يَا عُقْبَةُ أَلَا أُعَلِّمُكَ خَيْرَ سُورَتَيْنِ قُرِئَتَا فَعَلَّمَنِي قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ وَقُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ قَالَ فَلَمْ يَرَنِي سُرِرْتُ بِهِمَا جِدًّا فَلَمَّا نَزَلَ لِصَلَاةِ الصُّبْحِ صَلَّى بِهِمَا صَلَاةَ الصُّبْحِ لِلنَّاسِ فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الصَّلَاةِ الْتَفَتَ إِلَيَّ فَقَالَ يَا عُقْبَةُ كَيْفَ رَأَيْتَ

مترجم:

1462.

سیدنا عقبہ بن عامر ؓ نے کہا کہ میں ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کی اونٹنی کی نکیل پکڑے چل رہا تھا کہ آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”اے عقبہ! کیا میں تمہیں دو بہترین پڑھی گئی سورتیں نہ سکھا دوں۔“ چنانچہ آپ ﷺ نے مجھے «قل أعوذ برب الفلق» اور «قل أعوذ برب الناس» سکھائیں۔ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے محسوس کیا کہ میں ان پر کوئی بہت زیادہ خوش نہیں ہوا ہوں۔ کہا پھر جب رسول اللہ ﷺ نماز فجر کے لیے اترے اور لوگوں کو نماز پڑھائی تو نماز میں یہی دو سورتیں تلاوت کیں۔ جب آپ ﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو میری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ”اے عقبہ! کیسا پایا“ (ان سورتوں کو؟)۔