قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ (بَابُ فِي الِاسْتِعَاذَةِ)

حکم : صحیح 

1545. حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْغَفَّارِ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ مِنْ دُعَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِكَ وَتَحْوِيلِ عَافِيَتِكَ وَفُجَاءَةِ نَقْمَتِكَ وَجَمِيعِ سُخْطِكَ

مترجم:

1545.

سیدنا ابن عمر ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی دعاؤں میں سے یہ دعا تھی «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِكَ وَتَحْوِيلِ عَافِيَتِكَ وَفُجَاءَةِ نَقْمَتِكَ وَجَمِيعِ سُخْطِكَ» ”اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں اس بات سے کہ تیری کوئی نعمت چھن جائے یا تیری دی ہوئی تندرستی و راحت پلٹ جائے یا کوئی ناگہانی عذاب آ جائے۔ اور تیرے تمام غصے اور ناراضیوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔“