قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ صِفَةِ حَجَّةِ النَّبِيِّﷺ)

حکم : صحیح 

1909. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عَنْ جَعْفَرٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَابِرٍ فَذَكَرَ هَذَا الْحَدِيثَ وَأَدْرَجَ فِي الْحَدِيثِ عِنْدَ قَوْلِهِ <قرآن> وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَل ًّى قَالَ فَقَرَأَ فِيهِمَا بِالتَّوْحِيدِ <قرآن> وَقُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُون َ وَقَالَ فِيهِ قَالَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِالْكُوفَةِ قَالَ أَبِي هَذَا الْحَرْفُ لَمْ يَذْكُرْهُ جَابِرٌ فَذَهَبْتُ مُحَرِّشًا وَذَكَرَ قِصَّةَ فَاطِمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا

مترجم:

1909.

جناب جعفر (صادق) ؓ نے بیان کیا کہ مجھے میرے والد (محمد باقر ؓ) نے سیدنا جابر ؓ سے بیان کیا۔ اور یہ حدیث بیان کی۔ اور اپنی حدیث پر (وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلى) کی جگہ یہ بات اپنی طرف سے بڑھائی کہ آپ نے ان رکعات میں توحید (یعنی) «قل هو الله أحد» اور «قل يا أيها الكافرون» کی تلاوت کی (یہ جملہ مدرج ہے۔) اور اس میں بیان کیا کہ سیدنا علی ؓ نے یہ واقعہ کوفہ میں بیان کیا تھا۔ میرے والد (محمد بن علی ؓ) نے کہا کہ جابر نے یہ لفظ بھی نہیں کہے تھے کہ ”میں غصے کے عالم میں جلدی سے گیا تھا۔“ اور فاطمہ‬ ؓ ک‬ا قصہ بیان کیا۔