قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِيمَا تَجْتَنِبُهُ الْمُعْتَدَّةُ فِي عِدَّتِهَا)

حکم : صحیح 

2303. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَمَالِكُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ الْمِسْمَعِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... بِهَذَا، الْحَدِيثِ وَلَيْسَ فِي تَمَامِ حَدِيثِهِمَا قَالَ: الْمِسْمَعِيُّ قَالَ يَزِيدُ وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا قَالَ فِيهِ >وَلَا تَخْتَضِبُ<، وَزَادَ فِيهِ هَارُونُ: وَلَا تَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ.

مترجم:

2303.

سیدہ ام عطیہ ؓ، نبی کریم ﷺ سے یہی (مذکورہ بالا) حدیث بیان کرتی ہیں مگر یہ روایت پوری طرح مذکورہ بالا رواۃ کی روایت کی مانند نہیں ہے (ابراہیم بن طہمان اور عبداللہ سہمی کی روایت کی طرح) مسمعی نے کہا: یزید نے بیان کیا کہ میرا خیال ہے کہ اس میں «ولا تختضب» بھی ہے (مہندی نہ لگائے) جبکہ ہارون نے اضافہ کیا کہ”رنگین کپڑا نہ پہنے الا یہ کہ اس کی بنائی ہی رنگین دھاگوں سے ہو۔“ (جیسے کہ یمنی دھاری دار چادریں ہوتی تھیں)۔