تشریح:
(1) فحش گوئی اور اعمال جہالت سے مسلمان کو ہر حال میں بچنا چاہیے مگر روزہ دار کو ان سے پرہیز کی بہت زیادہ تاکید ہے۔ چنانچہ زبانی طور پر اپنے مقابل کو بتا دے کہ میں روزے سے ہوں اور غلط طرز عمل کو مزید بڑھنے بڑھانے سے باز رہے۔ بعض علماء کہتے ہیں کہ وہ یہ بات اپنے دل میں کہے اور اپنے عمل سے ثابت کرے کہ وہ روزے سے ہے۔ لیکن یہ موقف ظاہر نص کے خلاف ہے۔
(2) اور روزے کی حالت میں اس ہدایت پر عمل کرنے ہی سے روزہ ڈھال ہو سکتا ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجاه، وهو عند البخاري بإسناد المصنف) . إسناده: حدثنا عبد الله بن مسلمة القعنبي عن مالك عن أبي الزناد عن الأعرج عن أبي هريرة.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ وقد أخرجاه كما يأتي. والحديث في الموطأ (1/287) ... إسناداً ومتناً. وأخرجه البخاري (4/83) ... بإسناد المؤلف عنه. والبيهقي (4/269) - من طريقين آخرين-، وأحمد (2/465) - من طريق ثالث- كلهم عن مالك... به. وأخرجه مسلم (3/157) مفرقاً من طريقين آخرين عن أبي الزناد... به. وله عن أبي هريرة طرق أخرى، خرجتها في الإرواء (918) . وروى له النسائي (1/311- 312) شاهداً من حديث عائشة... نحوه بسند صحيح.