تشریح:
رات کی نماز کی یہ کیفیت انتہائی مناسب ہے۔ اس میں اللہ کے حق کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ حق نفس کا بھی لحاظ ہے۔ مثلا اگر رات کو آٹھ گھنٹے کی سمجھا جائے تو پہلے چار گھنٹے نیند ہوئی، پھر دو گھنٹے چالیس منٹ تہجد۔ بعد ازاں پھر ایک گھنٹہ بیس منٹ کے لیے نیند اور راحت ہے۔ ایسے ہی روزے میں ہے۔ اس فضیلت کے ساتھ ساتھ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تلقین و توجیہ افضل و اعلیٰ ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجاه) . إسناده: حدثنا أحمد بن حنبل ومحمد بن عيسى ومسدد- والإخبار في حديث أحمد- قالوا: ثنا سفيان قال: سمعت عَمْراً قال: أخبرني عمرو بن أوس سمعه من عبد الله بن عمرو يقول...
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ وقد أخرجاه. والحديث في مسند أحمد (2/160) ... بإسناده ومتنه. وكذلك أخرجه الحميدي في مسنده (589) : ثنا سفيان... به. وأخرجه الشيخان وغيرهما من طرق أخرى عن سفيان بن عيينة... به. وهو مخرج في إرواء الغليل (945) .