قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ مَنْ قَالَ إِذَا أَقْبَلَتْ الْحَيْضَةُ تَدَعُ الصَّلَاةَ)

حکم : صحیح 

285. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَقِيلٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمِصْرِيَّانِ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ وَعَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ بِنْتَ جَحْشٍ- خَتَنَةَ رَسُولِ اللَّهِصَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَتَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ- اسْتُحِيضَتْ سَبْعَ سِنِينَ، فَاسْتَفْتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّ هَذِهِ لَيْسَتْ بِالْحَيْضَةِ، وَلَكِنْ هَذَا عِرْقٌ, فَاغْتَسِلِي وَصَلِّي۔قَالَ أَبُو دَاوُد: زَادَ الْأَوْزَاعِيُّ فِي هَذَا الْحَدِيثِ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ وَعَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتِ: اسْتُحِيضَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ جَحْشٍ، وَهِيَ تَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ سَبْعَ سِنِينَ، فَأَمَرَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >إِذَا أَقْبَلَتِ الْحَيْضَةُ فَدَعِي الصَّلَاةَ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْتَسِلِي وَصَلِّي ۔قَالَ أَبُو دَاوُد: وَلَمْ يَذْكُرْ هَذَا الْكَلَامَ أَحَدٌ مِنْ أَصْحَابِ الزُّهْرِيِّ غَيْرُ الْأَوْزَاعِيِّ وَرَوَاهُ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ وَاللَّيْثُ وَيُونُسُ وَابْنُ أَبِي ذِئْبٍ وَمَعْمَرٌ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ وَسُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ وَابْنُ إِسْحَاقَ وَسُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ وَلَمْ يَذْكُرُوا هَذَا الْكَلَامَ.۔ قَالَ أَبُو دَاوُد: وَإِنَّمَا هَذَا لَفْظُ حَدِيثِ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَزَادَ ابْنُ عُيَيْنَةَ فِيهِ أَيْضًا أَمَرَهَا أَنْ تَدَعَ الصَّلَاةَ أَيَّامَ أَقْرَائِهَا وَهُوَ وَهْمٌ مِنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ وَحَدِيثُ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنِ الزُّهْرِيِّ فِيهِ شَيْءٌ يَقْرُبُ مِنِ الَّذِي زَادَ الْأَوْزَاعِيُّ فِي حَدِيثِهِ.

مترجم:

285.

جناب عروہ بن زبیر اور عمرہ، وہ دونوں ہی سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے بیان کرتے ہیں کہ ام حبیبہ بنت حجش‬ ؓ ک‬و جو کہ رسول اللہ ﷺ کی سالی اور عبدالرحمٰن بن عوف ؓ کی زوجیت میں تھیں، استحاضہ شروع ہو گیا اور سات سال تک رہا، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ”یہ حیض نہیں بلکہ ایک رگ (کا خون) ہے، تو غسل کر اور نماز پڑھ ۔“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا اوزاعی نے اس حدیث میں بہ سند «عن الزهري عن عروة وعمرة عن عائشة» یہ اضافہ کیا کہ ام حبیبہ بنت حجش‬ ؓ ک‬و استحاضہ شروع ہو گیا اور یہ عبدالرحمٰن بن عوف ؓ کی زوجیت میں تھی، اسے سات سال تک یہ عارضہ رہا تو رسول اللہ ﷺ نے اسے حکم دیا ”جب حیض آ جائے تو نماز چھوڑ دو اور جب ختم ہو جائے تو غسل کرو اور نماز پڑھو۔“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا کہ یہ جملہ  «إذا أقبلت الحيضة فدعي الصلاة وإذا أدبرت فاغتسلي وصلي»  زہری کے شاگردوں میں سے اوزاعی کے علاوہ کسی نے ذکر نہیں کیا ہے۔ اس روایت کو زہری سے عمرو بن حارث، لیث، یونس، ابن ابی ذئب، معمر، ابراہیم بن سعد، سلیمان بن کثیر، ابن اسحٰق اور سفیان بن عیینہ نے روایت کیا ہے، مگر یہ حضرات یہ جملہ ذکر نہیں کرتے۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا یہ لفظ صرف ہشام بن عروہ نے بواسطہ اپنے والد، سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت کیے ہیں۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا کہ ابن عیینہ نے یہ اضافہ بھی کیا ہے کہ آپ نے اسے حکم دیا ”اپنے حیض کے ایام میں نماز چھوڑ دے۔“ اور یہ ابن عیینہ کا وہم ہے۔ اور محمد بن عمرو عن زہری کی روایت میں بھی کچھ (وہم) ہے (جو اس کے بعد آ رہی ہے) اور یہ اسی کے قریب قریب ہے جو اوزاعی نے اپنی حدیث میں اضافہ کیا ہے۔