تشریح:
توضیح۔ صحرائوں عام چراگاہوں اور راستوں پر عام کنویں چشمے یا تالاب ہوتے تھے۔ چرواہے وہاں آکر جانوروں کو پانی پلاتے۔ آرام کرتے۔ اور اپنے جانوروں کو چراتے تھے۔ پہلے آنے والا بعض اوقات بعد میں آنے والوں کو بقیہ پانی سے منع کر دیتا تھا۔ اور غرض یہ ہوئی تھی کہ جب پانی نہ ملےگا۔ تو وہ لوگ بھی ادھر کا رخ نہیں کریں گے۔ اور اس طرح ارد گرد کی چراگاہ کی گھاس اس کے اپنے جانوروں کےلئے محفوظ رہے گی۔ ایسا کرنا ناجائز ہے۔ البتہ اگر کنواں ٹیوب ویل یا تالاب وغیرہ ذاتی ہو۔ اور اس پر اس نے خرچ کیا ہو۔ تو دوسروں کو روک سکتا ہے۔ لیکن اسلامی اخلاق وآداب کا خیال رکھنا پھر بھی ضروری ہے۔