تشریح:
فائدہ: مذکورہ اور درج ذیل باب کی تمام احادیث پر نظر ڈالنے سے یہی واضح ہوتا ہے کہ عمر بھر کے لئے عطیہ دینے والے نے موہوب لہ کی اولاد کا ذکر کیا ہویا نہ کیا ہو، یہ اس کی اولاد کو منتقل ہوجائےگا۔ اگر دینے والا بالفرض عمر بھر کی صراحت کر بھی دے تو بقول بعض شراح وفقہاء یہ شرط لغو ہے۔ اس کا کوئی اعتبار نہیں اور یہی راحج ہے۔ (ان شاء اللہ) تاہم فقہاء میں بعض ایسے بھی ہیں جو اسے عاریت کے مفہوم میں باور کرتے ہوئے واپس ہوجانے کے قائل ہیں۔