تشریح:
فائدہ: اس مرنے والے سہمی کا نام بدیل بن ابی ماریہ ہے اور اس کے دونوں ساتھی اس وقت نصرانی تھے۔ جو بعد میں مسلمان ہوئے رسول اللہ ﷺ جب مدینہ تشریف لے آئے۔ اور تمیم داری نے اسلام قبول کرلیا۔ تو اس خیانت کو بہت بڑا گناہ جانا پھر وہ سہمی کے وارثوں کے پاس گئے۔ اور پوری خبر بتائی اور انہیں اپنے حصے کے پانچ سو درہم ادا کئے۔ یہ بھی بتایا کہ باقی پانچ سو درہم عدی بن بداء کے پاس ہیں۔ ان سے بھی پانچ سو لیے گئے۔ (فتح الباري۔ کتاب الوصایا باب قول اللہ عزوجل: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ...............الخ 501تا 502)