تشریح:
فائدہ: سورہ نساء کی آیت سے بعض صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین نے یہ سمجھا کہ تجارت کے بغیر کسی کے ہاں کھانا کھانا۔ اکل بالباطل (ناجائز) ہے۔ اسی طرح بعض مال دار اپنے غریب رشتے دار کے ہاں کھانے میں حرج سمجھتے تھے۔ سورہ نور کی آیت سے ان دونوں شبہات کا ازالہ کرکے واضح کر دیا گیا کہ تم تجارت کے بغیر بھی ایک دوسرے کے ہاں کھانا کھا سکتے ہو۔ اسی طرح مالدار شخص اپنے غریب رشتے دار کے گھر کھانا کھا سکتا ہے۔ صرف ایک شرط ہے کہ اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو۔ علاوہ ازیں اہل کتاب کا کھانہ بی تمہارے لئے حلال ہے۔