1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ جَوَازِ الْأَكْلِ مِنْ طَعَامِ الْغَنِيمَةِ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1772. حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مُغَفَّلٍ، قَالَ: أَصَبْتُ جِرَابًا مِنْ شَحْمٍ، يَوْمَ خَيْبَرَ، قَالَ: فَالْتَزَمْتُهُ، فَقُلْتُ: لَا أُعْطِي الْيَوْمَ أَحَدًا مِنْ هَذَا شَيْئًا، قَالَ: «فَالْتَفَتُّ، فَإِذَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَبَسِّمًا...

Muslim : The Book of Jihad and Expeditions (Chapter: Permissibility of eating food seized as booty in Dar Al-Harb )

مترجم: MuslimWriterName

1772. ہمیں سلیمان بن مغیرہ نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں حمید بن ہلال نے عبداللہ بن مغفل سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: خیبر کے دن مجھے چربی کا (بھرا ہوا) چمڑے کا ایک تھیلا ملا۔ کہا: میں نے اسے اپنے ساتھ چمٹا لیا اور کہا: آج کے دن میں اس میں سے کسی کو کچھ نہیں دوں گا۔ کہا: میں نے مڑ کر دیکھا تو رسول اللہ ﷺ مسکرا رہے تھے۔ ...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ جَوَازِ الْأَكْلِ مِنْ طَعَامِ الْغَنِيمَةِ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1772.01. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ الْعَبْدِيُّ، حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنِي حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللهِ بْنَ مُغَفَّلٍ، يَقُولُ: " رُمِيَ إِلَيْنَا جِرَابٌ فِيهِ طَعَامٌ، وَشَحْمٌ يَوْمَ خَيْبَرَ، فَوَثَبْتُ لِآخُذَهُ، قَالَ: فَالْتَفَتُّ فَإِذَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاسْتَحْيَيْتُ مِنْهُ....

Muslim : The Book of Jihad and Expeditions (Chapter: Permissibility of eating food seized as booty in Dar Al-Harb )

مترجم: MuslimWriterName

1772.01. بہز بن اسد نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث سنائی، کہا: مجھے حمید بن ہلال نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ تعالی عنہ کو یہ بتاتے ہوئے سنا: خیبر کے دن ہماری طرف چمڑے کا ایک تھیلا پھینکا گیا جس میں کھانا اور چربی تھی، میں اسے پکڑنے کے لیے جھپٹا۔ کہا: میں نے مڑ کر دیکھا تو (پیچھے) رسول اللہ ﷺ موجود تھے۔ تو مجھے آپﷺ سے بہت حیا آئی۔ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الضَّحَايَا (بَابٌ فِي ذَبَائِحِ أَهْلِ الْكِتَابِ)

حکم: ضعیف

2817. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ يَزِيدَ النَّحْوِيِّ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: {فَكُلُوا مِمَّا ذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ}[الأنعام: 118]، {وَلَا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ}[الأنعام: 121] فَنُسِخَ، وَاسْتَثْنَى مِنْ ذَلِكَ، فَقَالَ: {وَطَعَامُ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ حِلٌّ لَكُمْ وَطَعَامُكُمْ حِلٌّ لَهُمْ}[المائدة: 5 :....

Abu-Daud : Sacrifice (Kitab Al-Dahaya) (Chapter: Regarding The Animals Slaugthered By The People Of Book )

مترجم: DaudWriterName

2817. <قرآن> سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے {فَكُلُوا مِمَّا ذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ} ”کھاؤ وہ چیزیں جن پر اللہ کا نام لیا گیا ہو۔“ اور اگلی آیت میں ہے: {وَلَا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ} ”وہ چیزیں مت کھاؤ جن پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو۔“ اسے منسوخ کر کے (اہل کتاب کے طعام کو ہمارے لیے حلال کر دیا گیا اور) فرمایا: {وَطَعَامُ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ حِلٌّ لَكُمْ وَطَعَامُكُمْ حِلٌّ لَ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ (بَابُ نَسْخِ الضَّيْفِ يَأْكُلُ مَنْ مَالِ غَيْرِه...)

حکم: حسن الإسناد

3753. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِيُّ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ يَزِيدَ النَّحْوِيِّ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ إِلَّا أَنْ تَكُونَ تِجَارَةً عَنْ تَرَاضٍ مِنْكُمْ فَكَانَ الرَّجُلُ يَحْرَجُ أَنْ يَأْكُلَ عِنْدَ أَحَدٍ مِنْ النَّاسِ بَعْدَ مَا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فَنَسَخَ ذَلِكَ الْآيَةُ الَّتِي فِي النُّورِ قَالَ لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَأْكُلُوا مِنْ بُيُوتِكُمْ إِلَى قَوْلِهِ أَشْتَاتًا كَانَ الرَّجُلُ الْغَنِيُّ يَدْعُو الرَّجُلَ مِنْ أَهْلِهِ إِلَى الطَّعَامِ قَالَ إِنِّي لَأَجَّنَّحُ ...

Abu-Daud : Foods (Kitab Al-At'imah) (Chapter: Abrogation of the ruling that a guest may eat from the wealth of another )

مترجم: DaudWriterName

3753. سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ انہوں نے سورۃ النساء کی آیت (29) کی تفسیر میں فرمایا: (لَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ إِلَّا أَنْ تَكُونَ تِجَارَةً عَنْ تَرَاضٍ مِنْكُمْ) ”تم آپس میں ایک دوسرے کا مال باطل طریقے سے مت کھاؤ، سوائے اس کے کہ آپس کی رضا مندی سے تجارت ہو۔“ اس آیت کے اترنے پر لوگ ایک دوسرے کے ہاں کھانا کھانے میں حرج سمجھتے تھے۔ پھر سورۃ النور کی آیت (61) نے اس کو منسوخ کر دیا۔ (لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَأْكُلُوا مِنْ بُيُوتِكُمْ إلى قوله أشتاتا...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي طَعَامِ الْمُشْرِكِينَ​)

حکم: حسن

1565. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ عَنْ شُعْبَةَ أَخْبَرَنِي سِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ قَال سَمِعْتُ قَبِيصَةَ بْنَ هُلْبٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ طَعَامِ النَّصَارَى فَقَالَ لَا يَتَخَلَّجَنَّ فِي صَدْرِكَ طَعَامٌ ضَارَعْتَ فِيهِ النَّصْرَانِيَّةَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ....

Tarimdhi : The Book on Military Expeditions (Chapter: What Has Been Related About The Food Of The Idolaters )

مترجم: TrimziWriterName

1565. ہلب ؓ کہتے ہیں : میں نے نبی اکرمﷺ سے نصاریٰ کے کھانا کے بارے میں سوال کیا توآپﷺ نے فرمایا: ’’کوئی کھانا تمہارے دل میں شک نہ پیدا کرے کہ اس کے سلسلہ میں نصرانیت سے تمہاری مشابہت ہوجائے‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔