تشریح:
وضاحت:
۱؎: چونکہ ملت اسلامیہ ملت ابراہیمی سے تعلق رکھتی ہے اس لیے کھانے سے متعلق زیادہ شک میں پڑنا اپنے آپ کو اس رہبانیت سے قریب کرنا ہے جو نصاریٰ کا دین ہے، لہٰذا اس سے اپنے آپ کو بچاؤ۔
امام ترمذی نے اس باب میں مشرکین کے کھانے کا ذکر کیا ہے، جب کہ حدیث میں مشرکین کا سرے سے ذکرہی نہیں ہے، حدیث سے ظاہر ہوتاہے کہ امام ترمذی نے مشرکین سے اہل کتاب کو مراد لیا ہے۔
نوٹ: (سند میں ’’مری بن قطری‘‘ لین الحدیث ہیں ، لیکن پچھلی حدیث سے تقویت پا کر یہ حدیث بھی حسن لغیرہ ہے)