قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابٌ فِي الِاخْتِمَارِ)

حکم : ضعیف 

4115. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ح و حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ وَهْبٍ مَوْلَى أَبِي أَحْمَدَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا وَهِيَ تَخْتَمِرُ فَقَالَ لَيَّةً لَا لَيَّتَيْنِ قَالَ أَبُو دَاوُد مَعْنَى قَوْلِهِ لَيَّةً لَا لَيَّتَيْنِ يَقُولُ لَا تَعْتَمُّ مِثْلَ الرَّجُلِ لَا تُكَرِّرُهُ طَاقًا أَوْ طَاقَيْنِ

مترجم:

4115.

ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ‬ ؓ ک‬ا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ اس کے ہاں آئے اور وہ سر پر اوڑھنی لپیٹ رہی تھیں۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”ایک بل دو، دو نہیں۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں: اس کا مفہوم یہ ہے کہ اوڑھنی کو اس طرح مت لپیٹے کہ مردوں کی پگڑی محسوس ہو۔ کپڑے کو دو بل مت دے۔