قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابُ رَجْمِ مَاعِزِ بْنِ مَالِكٍ)

حکم : صحیح 

4430. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُتَوَكِّلِ الْعَسْقَلَانِيُّ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ, أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَسْلَمَ جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاعْتَرَفَ بِالزِّنَا، فَأَعْرَضَ عَنْهُ، ثُمَّ اعْتَرَفَ، فَأَعْرَضَ عَنْهُ، حَتَّى شَهِدَ عَلَى نَفْسِهِ أَرْبَعَ شَهَادَاتٍ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >أَبِكَ جُنُونٌ؟<، قَالَ: لَا قَالَ: >أُحْصِنْتَ؟<، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَرُجِمَ فِي الْمُصَلَّى، فَلَمَّا أَذَلَقَتْهُ الْحِجَارَةُ فَرَّ، فَأُدْرِكَ فَرُجِمَ حَتَّى مَاتَ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرًا، وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ.

مترجم:

4430.

سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے مروی ہے کہ قبیلہ اسلم کا ایک آدمی نبی کریم ﷺ کے پاس آیا۔ اس نے آ کر زنا کرنے کا اعتراف کیا، تو نبی کریم ﷺ نے اس سے منہ موڑ لیا۔ اس نے پھر اعتراف کیا، تو آپ ﷺ نے اعراض کر لیا حتیٰ کہ اس نے اپنے اوپر چار گواہیاں دیں۔ تب نبی کریم ﷺ نے اس سے کہا: ”کیا تو مجنون ہے؟“ بولا نہیں۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ”کیا تو شادی شدہ ہے۔“ کہنے لگا ہاں، تب نبی کریم ﷺ نے اس کے متعلق حکم دیا تو اس کو عیدگاہ میں رجم کر دیا گیا۔ پھر جب اسے زور زور سے پتھر پڑنے لگے تو وہ بھاگا، پس اسے جا لیا گیا اور پتھر مارے گئے حتیٰ کہ مر گیا۔ تو نبی کریم ﷺ نے اس کے متعلق اچھی بات کہی مگر اس کا جنازہ نہیں پڑھا۔