تشریح:
1) فوائد اوپر کی روایت میں مذکور ہو چکے ہیں۔ مزید یہ کہ جس مسلمان کو حد لگائی جا رہی ہو اسکو برا بھلا کہنا جائز نہیں۔
2) بھتا لینا کبیرہ گناہ اور حرام ہے۔
3) ولد الزنا بحثییت انسانی جان کےایک معصوم جان ہے، اس میں اس کا اپنا کوئی قصوروعیب نہیں، حکومت اسلامیہ کے ذمے ہے کہ ایسے بچے کے دودھ پلانے، پالنے پوسنے اور عمدہ تعلیم وتربیت کا معقول انتظام کرے اور اخراجات برداشت کرے۔
4) ایسا شخص اپنے نسب کے اعتبار سے اگرچہ عام لوگوں سے عزت نہیں پاتا، لیکن اگر کسی طرح منصب امامت (صغری یاکبٰری) پر آجائے تواس کے اعمال صحیح اور درست ہوں گے اور اس کی اقتداء بھی صحیح ہوگی۔