تشریح:
امام ترمذی رحمتہ اللہ کتاب العلل میں لکھتے ہیں کہ اس حدیث کے ترک یعنی منسوخ ہونے پر علماء کا اجماع ہے۔ اور اس حدیث کی تاویل یہ ہے کہ اس سے مراد سخت مار ہے۔ اور اگلی حدیث(4485) کو اس کا ناسخ سمجھا جاتا ہے۔ علامہ زیلعی رحمۃاللہ علیہ نے بحوالہ ابن حبان لکھا ہے کہ قتل کا حکم اس کے لیے ہے جو اس کی حلت کا قائل ہو اور حرمت کوقبول نہ کرتا ہو۔ (عون المعبود)