قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ وَلِيِّ الْعَمْدِ يَاخذ الدِّيَة)

حکم : صحیح 

4505. حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ مَزْيَدٍ أَخْبَرَنِي أَبِي حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي يَحْيَى ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنِي أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حَرْبُ بْنُ شَدَّادٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ لَمَّا فُتِحَتْ مَكَّةُ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ قُتِلَ لَهُ قَتِيلٌ فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ إِمَّا أَنْ يُودَى أَوْ يُقَادَ فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ يُقَالُ لَهُ أَبُو شَاةٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اكْتُبْ لِي قَالَ الْعَبَّاسُ اكْتُبُوا لِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اكْتُبُوا لِأَبِي شَاةٍ وَهَذَا لَفْظُ حَدِيثِ أَحْمَدَ قَالَ أَبُو دَاوُد اكْتُبُوا لِي يَعْنِي خُطْبَةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

مترجم:

4505.

سیدنا ابوہریرہ ؓ کا بیان ہے کہ جب مکہ فتح ہوا تو رسول اللہ ﷺ نے کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرمایا: ”جس کسی کا کوئی آدمی قتل کیا گیا ہو تو اسے دو باتوں میں سے ایک کا اختیار ہے کہ یا تو دیت دیا جائے یا قصاص۔“ تب اہل یمن میں سے ایک آدمی کھڑا ہوا اس کا نام ابو شاہ تھا، اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے یہ لکھ دیجئیے۔  (عباس بن ولید کے الفاظ ہیں «اكتبوا لي») تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ابو شاہ کو لکھ دو۔“ حدیث کے یہ الفاظ احمد بن ابراہیم کے ہیں۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ اس سے مراد نبی کریم ﷺ کے خطبہ کا لکھنا ہے۔