قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابٌ إِذَا قَامَ الرَّجُلُ مِنْ مَجْلِسٍ ثُمَّ رَجَعَ)

حکم : ضعیف 

4854. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا مُبَشِّرٌ الْحَلَبِيُّ، عَنْ تَمَّامِ بْنِ نَجِيحٍ، عَنْ كَعْبٍ الْإِيَادِيِّ، قَالَ: كُنْتُ أَخْتَلِفُ إِلَى أَبِي الدَّرْدَاءِ، فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا جَلَسَ وَجَلَسْنَا حَوْلَهُ، فَقَامَ فَأَرَادَ الرُّجُوعَ, نَزَعَ نَعْلَيْهِ، أَوْ بَعْضَ مَا يَكُونُ عَلَيْهِ، فَيَعْرِفُ ذَلِكَ أَصْحَابُهُ فَيَثْبُتُونَ.

مترجم:

4854.

جناب کعب ایادی ؓ کہتے ہیں کہ میں سیدنا ابودرداء ؓ کے ہاں آیا جایا کرتا تھا۔ تو سیدنا ابودرداء ؓ نے بیان کیا کہ جب رسول اللہ ﷺ (کسی جگہ) تشریف فرما ہوتے اور ہم بھی آپ ﷺ کے اردگرد بیٹھ جاتے، تو اگر آپ ﷺ اٹھ کر جاتے اور واپس آنے کا ارادہ رکھتے تو اپنا جوتا یا جو کچھ آپ پر (کپڑا وغیرہ) ہوتا، وہاں چھوڑ جاتے، اس سے صحابہ کرام ؓ آپ ﷺ کے واپس آنے کے متعلق جان جاتے اور بیٹھے رہتے۔