تشریح:
1) یہ روایت سندَا ضعیف ہے، تاہم اس میں بیان کردہ کئی باتیں صحیح احادیث سے ثابت ہیں۔ مثلاََ سفر میں ساتھی ضرور ہونا چاہیئے۔ اکیلے سفر کرنا خطرات سے خالی نہیں۔
2) مخلص ساتھی کے سوا ہر کسی کو اپنا راز دینا اور اس پر کلی بھروسہ کرلینا بھی روا نہیں۔
3) صدقات اور بیت المال سے نئے مسلمانوں کی تالیف قلب ہوتی رہنی چاہیئے تا کہ وہ اسلام میں راسخ ہو جائیں۔
4) مصلحت کے پیشِ نظر ایک شہر کے صدقات دوسرے شہروں میں منتقل کرنا جائز ہے۔