قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ النَّومِ (بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا أَصْبَحَ)

حکم : صحیح 

5085. حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ، عَنْ عُمَرَ بْنِ جُعْثُمٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْأَزْهَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَرَازِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي شَرِيقٌ الْهَوْزَنِيُّ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، فَسَأَلْتُهَا: بِمَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْتَتِحُ إِذَا هَبَّ مِنَ اللَّيْلِ؟ فَقَالَتْ: لَقَدْ سَأَلْتَنِي، عَنْ شَيْءٍ مَا سَأَلَنِي عَنْهُ أَحَدٌ قَبْلَكَ كَانَ إِذَا هَبَّ مِنَ اللَّيْلِ, كَبَّرَ عَشْرًا، وَحَمَّدَ عَشْرًا، وَقَالَ: >سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ<, عَشْرًا، وَقَالَ: >سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ<, عَشْرًا، وَاسْتَغْفَرَ عَشْرًا، وَهَلَّلَ عَشْرًا، ثُمَّ قَالَ: >اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ ضِيقِ الدُّنْيَا، وَضِيقِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ<- عَشْرًا-، ثُمَّ يَفْتَتِحُ الصَّلَاةَ.

مترجم:

5085.

جناب شریق ہوزنی کہتے ہیں کہ میں ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ے ہاں گیا اور ان سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ جب رات کو اٹھتے تو کس چیز سے ابتداء کرتے تھے؟ انہوں نے کہا: تحقیق تو نے مجھ سے ایسا سوال کیا ہے جس کے متعلق تجھ سے پہلے مجھ سے کسی نے نہیں پوچھا۔ آپ ﷺ جب رات کو اٹھتے تھے تو دس بار «الله اكبر» دس بار «الحمد الله» دس بار «سبحان الله وبحمده» دس بار «سبحان الملك القدوس» دس بار «أستغفر الله» دس بار «لا إله إلا الله» پھر دس بار کہتے: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ ضِيقِ الدُّنْيَا، وَضِيقِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ» ”اے ﷲ! میں دنیا اور روز قیامت کی تنگی سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔“ پھر نماز شروع فرماتے۔