قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ فِي الرَّجُلِ يُؤَذِّنُ وَيُقِيمُ آخَرُ)

حکم : ضعیف 

512. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَمِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ، قَالَ: أَرَادَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْأَذَانِ أَشْيَاءَ لَمْ يَصْنَعْ مِنْهَا شَيْئًا، قَالَ: فَأُرِيَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ الْأَذَانَ فِي الْمَنَامِ، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ، فَقَال:َ >أَلْقِهِ عَلَى بِلَالٍ<، فَأَلْقَاهُ عَلَيْهِ، فَأَذَّنَ بِلَالٌ، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ: أَنَا رَأَيْتُهُ، وَأَنَا كُنْتُ أُرِيدُهُ، قَالَ: >فَأَقِمْ أَنْتَ<.

مترجم:

512.

جناب محمد بن عبداللہ اپنے چچا سیدنا عبداللہ بن زید ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے (شروع میں) اذان کے متعلق کچھ چیزوں کا ارادہ فرمایا مگر ان پر عمل نہ کیا۔ چنانچہ عبداللہ بن زید ؓ کو خواب میں اذان دکھلائی گئی تو وہ نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور آپ ﷺ کو خبر دی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ کلمات بلال کو بتاؤ۔“ چنانچہ انہوں نے بتائے اور بلال ؓ نے اذان کہی۔ عبداللہ نے کہا: میں نے یہ خواب دیکھا اور میں اس کا خواہشمند تھا فرمایا: ”تم اقامت کہہ لو۔“