موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21676) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51494) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4156) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابٌ: أَينَ تُصَدَّقُ الأَموَالُ)
حکم : صحیح مقطوع
1592 . حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ فِي قَوْلِهِ لَا جَلَبَ وَلَا جَنَبَ قَالَ أَنْ تُصَدَّقَ الْمَاشِيَةُ فِي مَوَاضِعِهَا وَلَا تُجْلَبَ إِلَى الْمُصَدِّقِ وَالْجَنَبُ عَنْ غَيْرِ هَذِهِ الْفَرِيضَةِ أَيْضًا لَا يُجْنَبُ أَصْحَابُهَا يَقُولُ وَلَا يَكُونُ الرَّجُلُ بِأَقْصَى مَوَاضِعِ أَصْحَابِ الصَّدَقَةِ فَتُجْنَبُ إِلَيْهِ وَلَكِنْ تُؤْخَذُ فِي مَوْضِعِهِ
سنن ابو داؤد:
کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل
باب: مالوں کی زکوٰۃ کہاں وصول کی جائے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
1592. محمد بن اسحاق ؓ نے «لا جلبَ ولا جنبَ» کی توضیح میں بیان کیا ”چوپایوں کی زکوٰۃ ان کے اپنے ڈیروں پر وصول کی جائے (جلب یہ ہے کہ) انہیں تحصیلدار زکوٰۃ (عامل) کے پاس کھینچ کر نہ لایا جائے اور «جنب» اس فریضے میں یہ ہے کہ جانوروں والے انہیں دور نہ لے جائیں۔ (ابن اسحاق نے کہا) عامل کو روا نہیں کہ وہ زکوٰۃ والوں کے مقامات سے بہت دور جا بیٹھے اور جانوروں کو اس کی طرف لایا جائے بلکہ زکوٰۃ ان کی اپنی جگہ پر لی جائے۔“