قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ فَضْلِ السُّحُورِ وَتَأْكِيدِ اسْتِحْبَابِهِ، وَاسْتِحْبَابِ تَأْخِيرِهِ وَتَعْجِيلِ الْفِطْرِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1097. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: «تَسَحَّرْنَا مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قُمْنَا إِلَى الصَّلَاةِ» قُلْتُ: كَمْ كَانَ قَدْرُ مَا بَيْنَهُمَا؟ قَالَ: خَمْسِينَ آيَةً

صحیح مسلم:

کتاب: روزے کے احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: سحری کھانے کی فضیلت ‘اس کے استحباب کی تاکید اور اس میں تاخیر اورافطاری میں جلدی کرنا مستحب ہے)

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

1097.

ہشام نے قتادہ سے، انہوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے اور انہوں نے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سحری کی، پھر نماز کےلئے کھڑے ہوئے۔ میں نے کہا: ان دونوں (سحری اور نماز) کے درمیان کتنا وقفہ تھا؟ انھوں نے کہا: پچاس آیات (کی قراءت جتنے وقت) کا۔