قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: کِتَابُ اللِّعَانِ (بَابُ اللِّعَانِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1500. وَحَدَّثَنَاهُ قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي فَزَارَةَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ امْرَأَتِي وَلَدَتْ غُلَامًا أَسْوَدَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلْ لَكَ مِنْ إِبِلٍ؟» قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: «فَمَا أَلْوَانُهَا؟» قَالَ: حُمْرٌ، قَالَ: «هَلْ فِيهَا مِنْ أَوْرَقَ؟» قَالَ: إِنَّ فِيهَا لَوُرْقًا، قَالَ: «فَأَنَّى أَتَاهَا ذَلِكَ؟» قَالَ: عَسَى أَنْ يَكُونَ نَزَعَهُ عِرْقٌ، قَالَ: «وَهَذَا عَسَى أَنْ يَكُونَ نَزَعَهُ عِرْقٌ.

مترجم:

1500.

سفیان بن عیینہ نے ہمیں زہری سے حدیث بیان کی، انہوں نے سعید بن مسیب سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: بنوفزارہ کا ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، اور عرض کی، میری بیوی نے سیاہ رنگ کے بچے کو جنم دیا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا تمہارے اپنے کچھ اونٹ ہیں؟‘‘ اس نے عرض کی: جی ہاں۔ آپﷺ نے پوچھا: ’’ان کے رنگ کیا ہیں؟‘‘ اس نے عرض کی: سرخ۔ آپﷺ نے پوچھا: ’’کیا ان میں کوئی خاکستری رنگ کا بھی ہے؟‘‘ اس نے کہا: (جی ہاں) ان میں خاکستری رنگ کے بھی ہیں۔ آپﷺ نے پوچھا: ’’وہ ان میں کہاں سے آ گئے؟‘‘ اس نے عرض کی: ممکن ہے اسے (ننھیال یا ددھیال کی) کسی رگ (Gene) نے (اپنی طرف) کھینچ لیا ہو۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’اس بچے کو بھی ممکن ہے کسی رگ نے کھینچ لیا ہو۔‘‘