قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابٌ فِي غَزْوَةِ حُنَيْنٍ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1776. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: قَالَ رَجُلٌ لِلْبَرَاءِ: يَا أَبَا عُمَارَةَ، أَفَرَرْتُمْ يَوْمَ حُنَيْنٍ؟ قَالَ: لَا وَاللهِ، مَا وَلَّى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَكِنَّهُ خَرَجَ شُبَّانُ أَصْحَابِهِ، وَأَخِفَّاؤُهُمْ حُسَّرًا، لَيْسَ عَلَيْهِمْ سِلَاحٌ - أَوْ كَثِيرُ سِلَاحٍ -، فَلَقُوا قَوْمًا رُمَاةً لَا يَكَادُ يَسْقُطُ لَهُمْ سَهْمٌ، جَمْعَ هَوَازِنَ وَبَنِي نَصْرٍ، فَرَشَقُوهُمْ رَشْقًا مَا يَكَادُونَ يُخْطِئُونَ، فَأَقْبَلُوا هُنَاكَ إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَرَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى بَغْلَتِهِ الْبَيْضَاءِ، وَأَبُو سُفْيَانَ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ يَقُودُ بِهِ، فَنَزَلَ فَاسْتَنْصَرَ، وَقَالَ: «أَنَا النَّبِيُّ لَا كَذِبْ، أَنَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ»، ثُمَّ صَفَّهُمْ

مترجم:

1776.

ابوخیثمہ نے ہمیں ابواسحاق سے خبر دی، انہوں نے کہا: ایک آدمی نے حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ سے کہا: ابوعمارہ! کیا آپ لوگ حنین کے دن بھاگے تھے؟ انہوں نے کہا: نہیں، اللہ کی قسم! رسول اللہ ﷺ نے رخ تک نہیں پھیرا، البتہ آپﷺ کے ساتھیوں میں سے چند نوجوان اور جلد باز (جنگ کے لیے) نہتے نکلے تھے جن (کے جسم) پر اسلحہ یا بڑا اسلحہ نہیں تھا، تو ان کی مڈبھیڑ ایسی تیر انداز قوم سے ہوئی جن کا کوئی تیر (زمین) پر نہ گرتا تھا، (نشانے پر لگتا تھا) وہ بنو ہوازن اور بنو نضر کے جتھے تھے، انہوں نے ان (نوجوانوں) کو اس طرح سے تیروں سے چھیدنا شروع کیا کہ کوئی نشانہ خطا نہ جاتا تھا، پھر وہ لوگ وہاں سے رسول اللہ ﷺ کی جانب بڑھے، آپﷺ اپنے سفید خچر پر تھے اور ابوسفیان بن حارث بن عبدالمطلب رضی اللہ تعالی عنہ اسے چلا رہے تھے، آپﷺ نیچے اترے (اللہ سے) مدد مانگی اور فرمایا: ’’میں نبی ہوں، یہ جھوٹ نہیں، میں عبدالمطلب کا بیٹا ہوں‘‘ پھر آپﷺ نے (نئے سرے سے) ان کی صف بندی کی (اور پانسہ پلٹ گیا۔