تشریح:
فائدہ:
پردے کو دیکھ کر رسول اللہ ﷺ نے جو باتیں کہی تھیں ان میں سے کچھ اور باتوں کی تفصیل ہے۔ آپ ﷺ نے یہ فرمانے کے علاوہ کہ ہمیں پتھروں اور مٹی کو کپڑے پہنانے کا حکم نہیں دیا گیا، یہ فرمایا کہ اندر آتے ہوئے یہ پردہ دنیوی تنعم کی طرف توجہ مبذول کراتا ہے۔ پھر آپﷺ نے اس کو پھاڑ دیا اورحضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے کہا کہ اس کپڑے کو یہاں سے ہٹا دیں۔ انھوں نے پردہ اتار لیا اور بعد میں کاٹ کر اس کے دو تکیے بنا دیے۔ اسی طرح حضرت عائشہ نے یہ وضاحت بھی کر دی کہ ساری چادر سوتی یا اونی ہو، صرف اس کنارے پر ریشم لگا ہو تو اسے پہننا ممنوع نہیں۔