قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الشِّعْرِ (بَابٌ فِي إِنشَادِ الأَشعَارِ وَبَيَانِ أَشعَرِ الكَلِمَةِ وَ ذَمِّ الشِّعرِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2256. حَدَّثَنِي أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ، جَمِيعًا عَنْ شَرِيكٍ، قَالَ: ابْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " أَشْعَرُ كَلِمَةٍ تَكَلَّمَتْ بِهَا الْعَرَبُ كَلِمَةُ لَبِيدٍ: [البحر الطويل] أَلَا كُلُّ شَيْءٍ مَا خَلَا اللهَ بَاطِلٌ "

مترجم:

2256.

شریک نے عبدالملک بن عمیر سے انھوں نے ابو سلمہ سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کی کہ آپﷺ نے فرمایا: ’’عربوں نے شعر میں جو سب سے عمدہ بات کہی وہ بات لبید کا یہ جملہ ہے: ’’سن رکھو! اللہ کے سوا ہر چیز (جس کی عبادت کی جاتی ہے) باطل ہے۔‘‘ (دوسرا مصرع ہے: وكلُّ نعيمٍ لا مَحالة َ زائِلُ ’’اور ہر نعمت لا زمی طور پر زائل ہو نے والی ہے‘‘)