قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ فَضْلِ الْوُضُوءِ وَالصَّلَاةِ عَقِبَهُ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

228. حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ، كِلَاهُمَا عَنْ أَبِي الْوَلِيدِ، قَالَ: عَبْدٌ، حَدَّثَنِي أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كُنْتُ عِنْدَ عُثْمَانَ فَدَعَا بِطَهُورٍ فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَقُولُ مَا مِنَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ تَحْضُرُهُ صَلَاةٌ مَكْتُوبَةٌ فَيُحْسِنُ وُضُوءَهَا وَخُشُوعَهَا وَرُكُوعَهَا، إِلَّا كَانَتْ كَفَّارَةً لِمَا قَبْلَهَا مِنَ الذُّنُوبِ مَا لَمْ يُؤْتِ كَبِيرَةً وَذَلِكَ الدَّهْرَ كُلَّهُ».

صحیح مسلم:

کتاب: پاکی کا بیان

تمہید کتاب (باب: وضو اور اس کے بعد نماز پڑھنے کی فضیلت)

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

228.

اسحاق بن سعيد بن عمرو بن سعید بن عاص نے اپنے والد (سعید بن عمرو)سے، اور انہوں نے اپنے والد (عمرو بن سعید) سے روایت کی، انہو ں نے کہا: میں عثمان ؓ کے پاس تھا، انہوں نے وضوء کا پانی منگایا اور کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’کوئی مسلمان نہیں جس کی فرض نماز کا وقت ہو جائے، پھر وہ  اس کے لیے اچھی طرح وضو کرے، اچھی طرح خشوع سے اسے ادا کرے  اور احسن  انداز سے رکوع کرے، مگر وہ نماز اس کے پچھلے  گناہوں کا کفارہ ہو گی، جب تک وہ کبیرہ گناہ کا ارتکاب نہیں کرتا  اور یہ بات ہمیشہ کے لیے کی۔‘‘