قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِؓ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2384. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بَعَثَهُ عَلَى جَيْشِ ذَاتِ السَّلَاسِلِ، فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ: أَيُّ النَّاسِ أَحَبُّ إِلَيْكَ؟ قَالَ: «عَائِشَةُ» قُلْتُ: مِنَ الرِّجَالِ؟ قَالَ «أَبُوهَا» قُلْتُ: ثُمَّ مَنْ؟ قَالَ: «عُمَرُ» فَعَدَّ رِجَالًا

مترجم:

2384.

ابو عثمان سے روایت ہے، کہا: حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ  نے مجھے بتایا کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   نے انھیں ذات السلاسل کے لشکر کا سالار بنا کر بھیجا۔ میں (ہدایات لینے کے لئے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم   کے پاس حاضر ہوا اور (اس موقع پر) میں نے (یہ بھی) پوچھا: آپ کو لوگوں میں سب سے زیادہ محبوب کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم   نے فرمایا: ’’عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا۔‘‘ میں نے کہا: مردوں میں سے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ان کے والد‘‘ میں نے کہا۔ پھر کون؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم   نے فرمایا: ’’عمر۔‘‘ پھر آپ نے کئی لوگوں کے نام لیے۔