قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ أُمِّ أَيْمَنؓ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2454. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ الْكِلَابِيُّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، بَعْدَ وَفَاةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعُمَرَ: " انْطَلِقْ بِنَا إِلَى أُمِّ أَيْمَنَ نَزُورُهَا، كَمَا كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَزُورُهَا، فَلَمَّا انْتَهَيْنَا إِلَيْهَا بَكَتْ، فَقَالَا لَهَا: مَا يُبْكِيكِ؟ مَا عِنْدَ اللهِ خَيْرٌ لِرَسُولِهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَتْ: مَا أَبْكِي أَنْ لَا أَكُونَ أَعْلَمُ أَنَّ مَا عِنْدَ اللهِ خَيْرٌ لِرَسُولِهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَكِنْ أَبْكِي أَنَّ الْوَحْيَ قَدِ انْقَطَعَ مِنَ السَّمَاءِ، فَهَيَّجَتْهُمَا عَلَى الْبُكَاءِ. فَجَعَلَا يَبْكِيَانِ مَعَهَا "

مترجم:

2454.

ثابت نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالی عنہ نے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے کہا: آئیں حضرت ام ایمن رضی اللہ تعالی عنہا کی طرف چلیں، اور انہیں مل کر آئیں، جس طرح رسول اللہ ﷺ ان سے ملنے جاتے تھے۔ جب ہم ان کے پاس پہنچے تو وہ رو  دیں۔ ان دونوں نے ان (ام ایمن رضی اللہ تعالی عنہا) سے کہا، آپ کس بات پر روتی ہیں؟ جو اللہ کے پاس ہے اس کے رسول اللہ ﷺ کے لیے وہ بہتر ہے۔ وہ کہنے لگیں: میں اس لیے نہیں روتی کہ مجھے علم نہیں کہ جو اللہ کے پاس ہے، اس کے رسول کے لیے وہی بہتر ہے، بلکہ میں اس لیے روتی ہوں  کہ آسمان سے وحی کا سلسکہ منقطع ہو گیا ہے، یہ کہہ کر انہوں نے ان دونوں کو بھی رولا دیا، وہ دونوں بھی ان کے ساتھ رونے لگ گئے۔