قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ التَّخْيِيرِ فِي الصَّوْمِ وَالْفِطْرِ فِي السَّفَرِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2678. وحَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ وَهُوَ ابْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، أَنَّ حَمْزَةَ بْنَ عَمْرٍو الْأَسْلَمِيَّ، سَأَلَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنِّي رَجُلٌ أَسْرُدُ الصَّوْمَ، أَفَأَصُومُ فِي السَّفَرِ؟ قَالَ: «صُمْ إِنْ شِئْتَ، وَأَفْطِرْ إِنْ شِئْتَ»

صحیح مسلم:

کتاب: روزے کے احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: سفر میں روزہ رکھنے اور نہ رکھنے کا اختیار)

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

2678.

 ہم سے حماد بن زید نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ہشام نے اپنے والد سے حدیث سنائی، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہ حضرت حمزہ بن عمرو اسلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا اور کہا اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میں ایسا انسان ہوں کہ مسلسل روزے رکھتا ہے تو کیا میں سفر میں روزہ رکھ لوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر چاہو تو روزہ رکھ لو اور اگر چاہو افطار کو لو۔‘‘