قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابُ تَحْوِيلِ الرِّدَاءِ فِي الِاسْتِسْقَاءِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1012. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَبَّادَ بْنَ تَمِيمٍ يُحَدِّثُ أَبَاهُ عَنْ عَمِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى الْمُصَلَّى فَاسْتَسْقَى فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ وَقَلَبَ رِدَاءَهُ وَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ كَانَ ابْنُ عُيَيْنَةَ يَقُولُ هُوَ صَاحِبُ الْأَذَانِ وَلَكِنَّهُ وَهْمٌ لِأَنَّ هَذَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدِ بْنِ عَاصِمٍ الْمَازِنِيُّ مَازِنُ الْأَنْصَارِ

مترجم:

1012.

حضرت عبداللہ بن زید ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ عیدگاہ کی طرف تشریف لے گئے اور بارش کے لیے دعا کی۔ آپ قبلہ رو ہوئے، اپنی چادر پلٹی اور دو رکعت ادا کیں۔ ابوعبداللہ (امام بخاری) کہتے ہیں: شیخ ابن عیینہ کہا کرتے تھے کہ مذکورہ عبداللہ بن زید صاحب اذان ہیں۔ لیکن یہ ان کا وہم ہے کیونکہ یہ عبداللہ بن زید عاصم مازنی ہیں جو انصار کے قبیلہ مازن سے تعلق رکھتے ہیں۔