تشریح:
(1) بارانِ رحمت کی دعا کے وقت چادر پلٹنے کے لیے دو لفظ استعمال ہوئے ہیں: قلب اور تحویل۔ قلب یہ ہے کہ چادر کے اوپر والا حصہ نیچے اور نیچے والا اوپر ہو جائے اور تحویل یہ ہے کہ دائیں جانب والا حصہ بائیں جانب اور بائیں جانب والا دائیں جانب آ جائے۔
(2) امام بخاری ؒ نے عنوان میں لفظ تحویل استعمال کیا ہے جبکہ روایات میں قلب کا لفظ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے نزدیک دونوں لفظ ہم معنی ہیں اور قلب بھی تحویل ہی کے معنی میں ہے۔ بعض روایات میں لفظ تحویل بھی استعمال ہوا ہے۔ روایات سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ تحویل رداء، دورانِ خطبہ میں دعا کرنے سے پہلے ہوئی تھی۔ چادر کو اس طرح پلٹا جائے کہ نیچے کا کونا پکڑ کر اسے الٹا کیا جائے، پھر اسے دائیں جانب سے گھما کر بائیں جانب ڈال لیا جائے۔
(3) اس میں اشارہ ہے کہ اللہ اپنے فضل سے ایسے ہی قحط کی حالت کو بدل دے گا۔ (فتح الباري:643/2)